ن لیگ کے ایک اور متنازعہ رہنما کی تحریک انصاف میں شمولیت پر تنازعہ،1993 میں سفا ک ملزموں نے ایم پی اے کی پشت پناہی میں دو بہنوں کو ان کے ماں باپ کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ،شرمناک انکشافات 

3  جون‬‮  2018

لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما او ر سابق وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک سکندر حیات بوسن کی پی ٹی آئی میں شمولیت کی کوششوں کے حوالے سے اطلاعات سامنے آئی ہیں تاہم پی ٹی آئی کارکنوں نے اس ممکنہ شمولیت کی مخالفت کرتے ہوئے پارٹی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ابن الوقت اور مفاد پرست عناصر کو پارٹی سے دور رکھا جائے اور اعلی کردار کے حامل کارکنوں اور رہنماں کو اہمیت دی جائے

جبکہ ناقدین کاکہناہے کہ سانحہ جھوک عاربی ملتان کا مرکزی کردار، اس وقت کا ایم پی اے اور آج کا ایک اور فاروق بندیال پی ٹی آئی میں نقب لگانے کے لئے تیار ہے ۔ذرائع کے مطابق جھوک عاربی میں جنوری 1993 میں اس وقت کے ایم پی اے سکندر بوسن کی پشت پناہی کی وجہ سے سفاک ملزم نے دو بہنوں کو ان کے ماں باپ کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا ،اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اس ظلم اور بربریت پر بذریعہ ہیلی کاپٹر جھوک عاربی پہنچے اور مظلوم خاندان کی دادرسی کی ، وزیراعظم نے پولیس سے پوچھا کہ خدا کو حاضر ناظر جان کر بتا کہ ملزمان کہاں سے گرفتار ہوئے تو اس وقت کے ڈی ایس پی گھمن نے کہا کہ ملزمان ایم پی اے سکندر بوسن کے ڈیرے سے گرفتار کیے ،اس پر نواز شریف نے کہا کہ اگر میری پارٹی کا ایم پی اے بھی ظالم کا ساتھی ہے تو میں مظلوم کا ساتھ دونگا اور سکندر بوسن کی سخت سرزنش بھی کی ۔ ناقدین کاکہناہے کہ مذکورہ حلقہ میں بذریعہ پولیس انتقامی سیاست میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے ،سعرصہ دراز سے رسہ گیری ان کی سیاست کا طرہ امتیاز ہے ، ذرائع کے مطابق 2013 میں عین موقع پر اس سیاستدان نے پی ٹی آئی کو دھوکہ دے کر نون لیگ میں شمولیت اختیار کرلی تھی ، آج پھروہ پی ٹی آئی میں شمولیت کی کوشش کر رہا ہے.یہاں یہ بات واضح رہے کہ نیب نے سکندر بوسن کے خلاف سرکاری ذرائع استعمال کرکے 300ایکڑ سرکاری زمین کو مہنگے داموں فروخت کرنے کے الزام میں ایک انکوائری بھی شروع کر رکھی ہے ۔ اس کے علاہ 1980 کی دہائی میں ملتان کے علاقے سانحہ نواب پور کے دو ملزم بھائیوں اقبال شیخانہ وغیرہ کی پشت پناہی کا الزام بھی سکندر بوسن کے سر ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پارٹی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ابن الوقت اور مفاد پرست عناصر کو پارٹی سے دور رکھا جائے اور اعلی کردار کے حامل کارکنوں اور رہنماں کو اہمیت دی جائے ۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…