لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ناصر محمود کھوسہ کے نام پر اتفاق کے بعد ان کے نام سے دستبردار ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق ناصر محمود کھوسہ کے نام پر شہباز شریف کے متفق ہونے پر تحریک انصاف میں بے چینی پیدا ہوئی۔
اپوزیشن لیڈرمحمودالرشید نے ناصرکھوسہ سے ازخود دستبردار ہونے کی درخواست کی اور کہا کہ مجھ پر پارٹی کا دباؤ ہے اس لیے آپ ہی معذرت کر لیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ محمود الرشید نے دستبردار نہ ہونے کی صورت میں ناصر کھوسہ کو نام واپس لینے کا پیغام بھی دیا۔ ناصر کھوسہ کے انکار پر پی ٹی آئی قیادت نے محمود الرشید کو ان کا نام واپس لینے کی ہدایت کی اور معاملے کی تمام ذمہ داری اپنے سر لینے کا کہا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ محمود الرشید پر پارٹی قیادت کی طرف سے دباؤ بھی ڈالا گیا تاہم محمود الرشید نے ملبہ ڈالے جانے پر کور کمیٹی ارکان کو احتجاج کی دھمکی بھی دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے محمودالرشید کوغصہ نہ کرنے کا مشورہ دیا کیونکہ عمران خان نے ہی ناصر کھوسہ کا نام بطور نگران وزیراعلیٰ کے لئے محمود الرشید کو دیا تھا۔ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے بعد میں ملبہ محمودالرشید پر ڈالتے ہوئے موقف ہی بدل لیا۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے نگران وزیراعلی پنجاب کے لیے ناصر محمود کھوسہ کا نام تجویز کیا تھا جسے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی قبول کر لیا تھا۔بعد ازاں تحریک انصاف کی اعلی قیادت سے مشورے کے بعد محمود الرشید نے ناصر کھوسہ کی جگہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے مزید نام پیش کیے۔ ناصر محمود کھوسہ کے نام پر شہباز شریف کے متفق ہونے پر تحریک انصاف میں بے چینی پیدا ہوئی۔اپوزیشن لیڈرمحمودالرشید نے ناصرکھوسہ سے ازخود دستبردار ہونے کی درخواست کی اور کہا کہ مجھ پر پارٹی کا دباؤ ہے اس لیے آپ ہی معذرت کر لیں۔