خواجہ آصف کی نا اہلی کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد ن لیگ میں جشن کا سماں پی ٹی آئی جو کام خود نہیں کرسکتی وہ عدالتوں سے کرانا چاہتی ہے،شہباز ، مریم نواز ، سعد رفیق ،احسن اقبال ،مریم اورنگزیب کا بھرپور ردعمل ، پی ٹی آئی کو مرچیں لگا دیں

1  جون‬‮  2018

لاہور (ا ین این آئی) مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے پارٹی رہنما خواجہ آصف کی تاحیات نا اہلی ختم ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظلم و ناانصافی کو ایک دن مٹنا ہی ہوتا ہے،حق اورسچ کی بلآخر فتح ہوتی ہے،پی ٹی آئی جو کام ووٹ کی طاقت سے خود نہیں کرسکتی وہ چاہتی ہے کہ عدالتیں اس کیلئے کردیں مگر ایسا نہیں ہوسکتا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے

خواجہ آصف کی تا حیات نا اہلی کا فیصلہ کالعدم قراردیا توخواجہ آصف اوردوسرے لیگی رہنمائوں نے سوشل میڈیا پرٹویٹ کے ذریعے اپنی خوشی کا اظہارکیا اورعدالت کا شکریہ بھی ادا کیا۔مسلم لیگ (ن) کے صدرشہبازشریف نے ٹویٹ میں خواجہ آصف کو مبارکباد دی اورکہا کہ آپ کی سیالکوٹ سے اورسیالکوٹ کی آپ سے محبت کا عملی مظاہرہ کئی باردیکھ چکے ہیں، اب الیکشن کی تیاری کیجیے۔خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عدلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے مجھ عاجز اور گناہ گار پر رحم اور کرم کیا ہے، رب العزت کا احسان اور مہربانیوں کا شمار نہیں۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ نے فیصلے پر عدلیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں خواجہ آسف کو مبارک باد پیش کی اورکہا کہ ظلم اورناانصافی کو ایک دن مٹنا ہی ہوتا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے معزز عدالتی بنچ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کے حق میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سچائی کی جیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے ،سیاسی تنازعات عدالتوں میں لے جانا تھرڈ کلاس سیاست ہے ۔سابق وزیرداخلہ احسن اقبال نے بھی خواجہ آصف کی نااہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے حق اور سچ کی فتح قرار دیا۔ساتھ ہی احسن اقبال نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے

ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جو کام ووٹ کی طاقت سے خود نہیں کرسکتی وہ چاہتی ہے کہ عدالتیں ہو کام کردیں،ایسا نہیں ہو سکتا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمیشہ سچ کی جیت ہوتی ہے، کمزور فیصلے اسی طرح کالعدم ہوتے ہیں کبھی تاریخ سے، کھبی عدالتوں سے اور عوام سے !،یہ ہے وہ بات جو ملک کے تیسری دفعہ منتخب وذیراعظم سمجھا رہے ہیں اور جس کو اداروں کے ساتھ ٹکراو کہا جا رہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…