گلگت (آئی این پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اختلاف رائے سب کاحق ہوتا ہے، لیکن اپوزیشن کا اختلاف اصولوں پر ہونا چاہیے انہیں حکومت کا موقف بھی سننا چاہئے، گلگت بلتستان کے عوام کو وہ تمام حقوق میسر ہیں جو پاکستان کے دیگر شہریوں کو میسر ہیں‘ اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر ہمیں اپنی جماعت کے اندر سب سے زیادہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
آج گلگت بلتستان کے لوگوں کو پاکستان کے دیگر صوبوں سے زیادہ اختیارات حاصل ہیں‘ گورنر‘ ججز اور چیف جسٹس گلگت بلتستان کے ہی ہوں گے‘ تمام اختیارات گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری کے پاس ہوں گے‘ لواری ٹنل کا منصوبہ 2017 میں میاں نواز شریف کے دور میں 28ارب کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ اتوار کو گلگت کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ کے حقوق آپ تک پہنچیں گے۔ گلگت بلتستان کے فیصلوں کا اختیار عوامی نمائندوں یعنی گلگت بلتستان اسمبلی کے پاس ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو تمام وہ حقوق میسر ہیں جو پاکستان کے دیگر شہریوں کو میسر ہیں۔ اختلاف رائے اپوزیشن کا حق ہے آئین کے تحت بنیادی حقوق گلگت بلتستان کے لوگوں کو حاصل ہیں۔ ہمیں اپنی حکومت کے اندر سب سے زیادہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ اختیارات ان سے لے کر گلگت بلتستان کے عوام کو دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے اصولوں پر ہونا چاہئے جوابی موقف بھی سننا چاہئے۔ آج گلگت بلتستان کے لوگوں کو پاکستان کے دیگر صوبوں سے زیادہ اختیارات حاصل ہیں۔ گورنر گلگت بلتستان سے ہی لیا جائے گا ہائیکورٹ کے ججز اور چیف جسٹس ب ھی گلگت بلتستان کے ہی ہوں گے۔ گلگت بلتستان کی سول سروس بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے تمام اختیارات گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری کے پاس ہوں گے اور پیسے خرچ کرنے کا اختیار بھی یہاں کے لوگوں کو ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عشروں سے جاری سکیمیں ہم نے مکمل کیں۔
لواری ٹنل کا منصوبہ 2017 میں میاں نواز شریف کے دور میں 28ارب کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ سی پیک کی بنیاد گلگت بلتستان ہے جس کا فائدہ بھی گلگت بلتستان کو ملنا چاہئے اور ملے گا۔ گلگت بلتستان کا اپنا سول سرونٹ سنٹر بنایا گیا ہے گلگت بلتستان اسمبلی کو وہی حقوق حاصل ہیں جو پاکستان کی دیگر صوبائی اسمبلیوں کو حاصل ہیں۔ گلگت بلتستان پاکستان کا خوشحال ترین علاقہ ہوگا ہمیں اپنے ترقیاتی کاموں پر فخر ہے۔