اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں ن لیگ اور اے این پی نے صوبہ کے نگران وزیراعلیٰ کے عہدہ کیلئے ’’منظور آفریدی‘‘کا نام مسترد کر دیا۔ پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے فیصلہ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اخبار کو بتایا کہ اپوزیشن لیڈر نے منظور آفریدی
کا نام ہمارے نوٹس میں نہیں لایا، وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر نے جس پراسرار انداز میں نگران وزیراعلیٰ کیلئے ارب پتی بزنس مین کے نام پر اتفاق کیا ہے اس سے نہ صرف شکوک نے جنم لیا ہے بلکہ جگہ جگہ سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں، اےاین پی منظور آفریدی کا نام مسترد کرتی ہے، مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھا نے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ارب روپے لیکر منظور آفریدی کی تقرری کی گئی ہے جو پرویز خٹک اور لطف الرحمان نے آپس میں تقسیم کئے ہیں۔ آج صوبائی اسمبلی میں ہنگامہ کرینگے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے دور اقتدار میں پہلی مرتبہ وزارت اعلیٰ کیلئے بھی بولی دیکھ لی ہے، تحریک انصاف کی تبدیلی بولی سینٹ سے وزارت اعلیٰ تک پہنچ گئی ہے اور یہ تبدیلی وہ لانا چاہتے تھے، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ کیلئے بولی کا بازار ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہو گا، وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کیلئے سب کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا، عمران خان کو ایک نوٹس پرویز خٹک کو بھی دینا چاہئے کہ اس نے نگران وزیراعلیٰ کی نشست پر بھی بولی لگا کر اسمبلی کو مچھلی بازار بنا دیا ہے۔تحریک انصاف کے دور اقتدار میں پہلی مرتبہ وزارت اعلیٰ کیلئے بھی بولی دیکھ لی ہے، تحریک انصاف کی تبدیلی بولی سینٹ سے وزارت اعلیٰ تک پہنچ گئی ہے اور یہ تبدیلی وہ لانا چاہتے تھے،