جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

ایون فیلڈ ریفرنس ٗمریم نواز نے 128 میں سے 46 سوالات کے جواب دے دئیے،آئی ایس آئی اور ایم آئی افسران اور سول ملٹری تنازعے کے بارے میں حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد ان کی صاحبزادی مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 128 سوالات میں سے 46 کے جواب دے دئیے جس کے بعد سماعت (آج) جمعہ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کی، اس موقع پر ریفرنس میں نامزد تینوں ملزمان نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

سماعت کے دوران مریم نواز نے عدالت کی جانب سے پوچھے گئے 128 میں 46 سوالات کے جواب پڑھ کر سنائے جبکہ ان سے قبل نواز شریف نے مسلسل تین سماعتوں پر 128 سوالات کے جواب دئیے تھے۔ مریم نواز کے بعد ریفرنس میں نامزد تیسرے ملزم کیپٹن (ر) محمد صفدر اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔مریم نواز نے اپنے بیان کے آغاز پر پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اور اس کی رپورٹ پر کہا کہ جے آئی ٹی اور جے آئی ٹی رپورٹ اس کیس میں غیر متعلقہ ہیں جب کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی افسران کی جے آئی ٹی میں تعیناتی مناسب نہیں تھی۔مریم نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کیلئے بنائی گئی تھی ٗ اس ریفرنس کیلئے نہیں اور اس کے ارکان پر تحفظات سے متعلق میرا بھی وہی مؤقف ہے جو نواز شریف کا تھا۔مریم نواز نے کہا کہ سال 2000 میں جے آئی ٹی رکن عامر عزیز بطور ڈائریکٹر بینکنگ کام کر رہے تھے جنہیں پرویز مشرف حکومت نے ڈیپوٹیشن پر نیب میں تعینات کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ 70 سالہ سول ملٹری جھگڑے کا بھی جے آئی ٹی پر اثر پڑا، عرفان منگی کی تعیناتی کا کیس سپریم کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہے جنہیں جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا۔نواز شریف کی صاحبزادی نے کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق بریگیڈیئر نعمان سعید ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی کا حصہ تھے جس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤ میں اضافہ ہوا۔مریم نواز نے کہا کہ

جے آئی ٹی میں تعیناتی کے وقت نعمان سعید آئی ایس آئی میں نہیں تھے ٗانہیں آؤٹ سورس کیا گیا کیونکہ ان کی تنخواہ بھی سرکاری ریکارڈ سے ظاہر نہیں ہوتی۔مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو اختیارات دئیے کہ قانونی درخواستوں کو نمٹایا جا سکے، ایسے اختیارات دینا غیر مناسب اور غیر متعلقہ تھا ٗ جے آئی ٹی کی دس والیوم پر مشتمل خود ساختہ رپورٹ غیر متعلقہ تھی۔بیان قلمبند کراتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی کی خود ساختہ حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں

دائر درخواستیں نمٹانے کے لئے تھی، ان درخواستوں کو بطور شواہد پیش نہیں کیا جا سکتا اور یہ تفتیشی رپورٹ ہے جو ناقابل قبول شہادت ہے۔مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کے جمع کردہ شواہد کی روشنی میں ریفرنس دائر کرنے کا کہا اور یہ نہیں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو بطور شواہد ریفرنس کا حصہ بنایا جائے۔بیان ریکارڈ کرانے کے دوران مریم نواز لکھے بیان میں کومہ اور فل اسٹاپ بھی پڑھنے لگیں جس پر جج محمد بشیر نے انہیں کہا کہ آپ کامہ نہ پڑھیں جس کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میرے وکیل نے پڑھنے کو کہا تو میں نے پڑھ دیا۔سماعت (آج )جمعہ کو دوبارہ ہوگی اور مریم نواز باقی سوالات کے جواب دیں گی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…