اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و چیف ایڈیٹر روزنامہ پاکستان لاہور مجیب الرحمان شامی نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی تیسری اہلیہ سے متعلق دئیے گئے اپنے بیان پر تحریک انصاف اور عمران خان سے معذرت کر لی ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کو چاہئیے کہ اپنے سینئیر رہنماؤں کو بھی سمجھائیں کہ
جو گفتگو وہ کرتے ہیں، گالیاں دیتے ، وہ انہیں زیب نہیں دیتا ، ان کو بھی بتائیں کہ اخلاقیات کیا ہوتی ہیں، بات کرنے کا سلیقہ ہونا چاہئیے، اختلاف کا بھی طریقہ تنقید کا بھی طریقہ ہونا چاہئیے۔میں نے محترمہ بشریٰ بی بی سے متعلق کوئی غیر مناسب بات نہیں کی تھی لیکن مجھےیوسف بیگ مرزا اور فواد چوہدری نے فون کر کے کہا کہ آپ کو ایسا نہیں کہنا چاہئیے تھا۔انہوں نےمجھ سے کہا کہ آپ نے غلط انداز میں بات کی ہے اور یہ غیر مناسب بات ہے ، تو میں نےان سے کہا کہ میرا مقصد کسی کی توہین یا دل آزاری نہیں تھا جس پر وہ مطمئن ہوگئے لیکن صبح پھر میرے بیان پر کچھ لوگوں نے طوفان اٹھا دیا ، تو بات یہ ہے کہ ذکر ہوا تھا کہ محترمہ بشریٰ بی بی کا ، ہماری جانب سے ان کی توہین نہیں کی گئی ۔اس سب کے باوجوداگر پی ٹی آئی کے ذمہ دار سمجھتے ہیں کہ ہم نے کوئی غیر مناسب بات کی ہے ،تو میں ان سے معذرت خواہ ہوں،ہم اس بات کو واپس لیتے ہیں اور آئندہ احتیاط کریں گے۔ واضح رہے کہ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے عمران خان کی تیسری اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نواز شریف کی مشکلات کی ذمہ دارہیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ کی اہلیہ بشریٰ بی بی ایک پیرنی ہیں بشریٰ بی بی وظیفے اور عمل کرنے کیلئے شہرت رکھتی ہیں۔ مجیب الرحمان شامی کا مزید کہنا تھا کہ بظاہر لگتا ہے کہ
بشریٰ بی بی کے عمل اور وظیفوں سے ن لیگ کے قائد سے غلطیاں سرزد ہو رہی ہیں۔ جب سے بشریٰ بی بی عمران خان کی اہلیہ بنی ہیں تب سے نواز شریف غلطیاں کرتے جا رہے ہیں۔