اسلام آباد(آئی این پی)پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جس ملک کا وزیر اعظم اداروں کے سربراہوں سے مطالبات کرے اس کیا حیثیت ہو گی ، وزیر اعظم اور سابق وزیر اعظم دونوں نے اپنے اداروں کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے جس کا ملک کو نقصان ہو رہا ہے،شہباز شریف کہتے ہیں خلائی مخلوق نہیں ہے نواز شریف کہتے ہیں کہ خلائی مخلوق موجود ہے ۔
شریف برادران پہلے خلائی مخلوق کا فیصلہ کر لیں کہ کون درست ہے، نواز شریف کو جب تک ادارے ہاتھ نہیں لگا رہے تھے تب تک ٹھیک تھے،جو سیاستدان ہمت دکھاتا ہے تاریخ میں اس کا نام زندہ رہتا ہے۔ وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیر اعظم اتنا بے بس ہو کہ اداروں کے سربراہوں سے مطالبات کرے اس کی پھر کیا حیثیت ہو گی۔ نواز شریف کو جبتک ادارے ہاتھ نہیں لگا رہے تھے تب تک ادارے اچھے تھے، آج ان کی احتساب کی باری آئی تو ادارے غلط ہوگئے۔جب نیب میں سیاستدانوں کے خلاف کاروائی کر رہی تھی تو ٹھیک تھا۔ نواز شریف پہلے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے تھے لیکن اب ان کے خلاف تحقیقات شروع ہوئیں تو سپریم کورٹ کو گالیاں نکال رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ ادارے غیر جانبدار رہ کر کاروائیاں کریں۔ہمارے وزیر اعظم اور سابق وزیر اعظم دونوں نے اپنے اداروں کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے جس کا ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔ ایسے بزدل حکمران نہیں چل سکتے۔ نواز شریف 3بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں، وہ ہمت کریں اور خلائی مخلوق کا نام بتائیں ۔جو سیاستدان ہمت دکھاتا ہے وہ مر بھی جائے تو تاریخ میں اس کا نام ذندہ رہتا ہے ۔ شہباز شریف کہتے ہیں خلائی مخلوق نہیں ہے جبکہ نواز شریف کہتے ہیں کہ خلائی مخلوق موجود ہے، شریف برادران پہلے خلائی مخلوق کا فیصلہ کر لیں کہ کون درست ہے۔ وزیر اعظم اپنے آپ کو وزیر اعظم مانتے نہ اپنے اداروں کو مانتے ہیں تو وہ اس ملک کیلئے کیا مثبت کردار اداکریں گے