اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ سے متعلق آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔ اتوار کو وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نارووال کے علاقے کنجروڑمیں تقریب سے خطاب کے بعد واپس جارہے تھے کہ اچانک عابد نامی نو جوان نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وزیر داخلہ احسن اقبال زخمی ہوگئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے ٗ ذرائع کے مطابق ملزم کی جانب سے دو فائر کئے گئے ایک گولی وزیر داخلہ کے کندھی پر لگی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ سے متعلق آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ پر حملہ تشویش ناک ہے، ایسے واقعات کو روکنا ہوگا۔انہوں نے احسن اقبال کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ پرحملہ نہیں بلکہ یہ ریاست پرحملہ ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں اور حملے میں ملوث کردار کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔پی پی پی رہنما نیئربخاری نے بھی احسن اقبال کی پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید نے اپنے بیان میں وفاقی وزیرداخلہ پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ احسن اقبال پر حملہ سیکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے، حملے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔پاکستان تحریک انصاف نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے ۔ ایک بیان میں پی ٹی آئی ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ احسن اقبال کی سلامتی و مکمل صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کا ایسا رجحان خطرناک ہے، احسن اقبال کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ پر افسوس ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ احسن اقبال نفرتوں کی سیاست کے فروغ کا شکار بنے ہیں ٗوہ اکثر کہتے رہے ہیں کہ ایسی سیاست نہ کی جائے ۔طلال چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والے 20سے 22 سال نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اس واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم ضرورت پڑی تو انہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال ناروال سے لاہور بھی منتقل کیا جاسکتا ہے ۔