پشاور(آئی این پی ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی سے بہت لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے،علما کرام قیادت کیلئے تیار ہو جائیں، حکمرانوں نے ورلڈ بینک کا بجٹ پیش کیا،بجٹ میں دینی مدارس کیلئے کوئی پیسہ نہیں،عالم کفر اسلحہ اور ایٹم بم سے نہیں مدارس، مساجد اور علما سے ڈرتا ہے، عراق، شام، افغانستان اور لیبیا کے بعد انکی نظریں پاکستان پر ہیں،افغانستان ایک ٹھکانہ ہے۔
اور نشانہ پاکستان ہے، ہم پہلے بھی مجاہد تھے اور اب بھی مجاہد ہیں، ہم جہاد پر فخر کرتے ہیں، اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چمکنی پشاور میں مدارس کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ حکمران نہیں بن سکتے کیونکہ امریکہ پسند نہیں کرتا، علما کرام قیادت کیلئے تیار ہو جائیں، متحدہ مجلس عمل کی بحالی سے بہت لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے، بجٹ میں دینی مدارس کیلئے کوئی پیسہ نہیں، اندھی بہری اور گونگی حکومت ہے، حکمرانوں نے ورلڈ بینک کا بجٹ پیش کیا، ملکی معیشت سود کے نظام پر قائم ہے، حکمرانوں کی وجہ سے ملک تقسیم ہوا، مہنگائی بڑھی۔سراج الحق نے کہا کہ اہل کفر نے تعلیمی اداروں، سیاست اور قیادت پر قبضہ کیا ہوا ہے، جبکہ ہماری سیاست حکومت کیلئے نہیں اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے ہے، آج عالم کفر اسلحہ اور ایٹم بم سے نہیں مدارس، مساجد اور علما سے ڈرتا ہے، عراق، شام، افغانستان اور لیبیا کے بعد عالم کفر کی نظریں پاکستان پر ہیں، افغانستان ایک ٹھکانہ ہے اور نشانہ پاکستان ہے، مغرب چاہتا ہے نام پاکستان ہو لیکن قبضہ ان کا ہو۔امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ہم پہلے بھی مجاہد تھے اور اب بھی مجاہد ہیں، ہم جہاد پر فخر کرتے ہیں، اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا، ہم نے چیف جسٹس کے ہاتھ میں کبھی قرآن نہیں دیکھا لیکن اسلامی حکومت قائم ہو گی تو عدالتی نظام اسلامی ہو گا، مظلوم کو انصاف ملے گا۔