دو شنبے (آئی این پی ) وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان دونوں کو سلامتی چیلنجوں اور خدشات کی ایک جیسی مشکلات کا سامنا ہے، پاکستان تمام مسائل کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے،خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے تاجکستان کی کوششوں کا معترف ہے سی پیک گوادر سے کاشغر اور تاجکستان میں مریہاب تک روابط بڑھانے کیلئے نئے اور منفرد مواقع پیدا کرے گا ۔
دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جاسکتے ہیں، پاکستان دفاعی صنعتوں اور معیاری مصنوعات کی پیداوار میں بہت آگے ہے۔وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے تاجکستان کے شہر دو شنبے میں اپنے تاجک ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل شیر علی میر زونن سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی اور علاقائی صورتحال سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کا ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے پاکستان اور تاجکستان دونوں کو سلامتی کے چیلنجوں اور خدشات کی ایک جیسی مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام مسائل کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے تاجکستان کی کوششوں کا معترف ہے۔خرم دستگیر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری گوادر سے کاشغر اور تاجکستان میں مریہاب تک روابط بڑھانے کے لئے نئے اور منفرد مواقع پیدا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جاسکتے ہیں کیونکہ پاکستان دفاعی صنعتوں اور معیاری مصنوعات کی پیداوار میں بہت آگے ہے، انہوں نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر تعاون اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی وفود کے تبادلوں کی پیشکش کی۔