پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) کے پی کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے ایک بڑی مشکل سے بچا لیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سینٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات اور جماعت اسلامی کی تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدگی کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کی مشکلات بڑھ گئی ہیں کیونکہ صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کی اکثریت ختم ہونے کے بعد اپوزیشن اور
تحریک انصاف کے ناراض اراکین نے گورنر کے پی کے ظفر اقبال جھگڑا کو خط لکھ کر آئین کے آرٹیکل 130(7) کے تحت وزیراعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ کیا تھا جس کا جواب دے دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق اعتماد کا ووٹ لینے کے معاملے پر گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو اسمبلی میں کمزور ماننے سے انکار کر دیا ہے اور گورنر نے آئینی تقاضوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ ترجمان نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا کے پاس ایسے شواہد نہیں کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک ایوان میں اکثریت کھو چکے ہیں اور جب گورنر کو پتہ چلا کہ پرویز خٹک اکثریت کے نمائندے نہیں تو اس صورت میں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے، ترجمان نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ کے خلاف اراکین اسمبلی تحریک لانا چاہتے ہیں تو وہ اسمبلی میں لائیں۔ کے پی کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے ایک بڑی مشکل سے بچا لیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سینٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات اور جماعت اسلامی کی تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدگی کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کی مشکلات بڑھ گئی ہیں کیونکہ صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کی اکثریت ختم ہونے کے بعد اپوزیشن اور تحریک انصاف کے ناراض اراکین نے گورنر کے پی کے ظفر اقبال جھگڑا کو خط لکھ کر آئین کے آرٹیکل 130(7) کے تحت وزیراعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ کیا تھا