ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان سے الحاق سے قبل ہمیں کون سا کام کرنا ہو گا؟مولانا فضل الرحمان نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 4  مئی‬‮  2018 |

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کی فاٹا بارے تقریر سے تشویش پیدا ہوئی، مجھے اس پر تحفظات ہیں، اپنے مستقبل کا فیصلہ فاٹا کے عوام خودکریں گے،ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا،جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان سے الحاق سے قبل ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنا ہو گا،عمران خان اگر ملک کے وزیراعظم بنے تو یہ پاکستان کی بدقسمتی ہو گی،

فاٹا کے بارے میں وزیراعظم کی تقریر سے تشویش پیدا ہوئی، مجھے اس پر تحفظات ہیں، اپنے مستقبل کا فیصلہ خودفاٹا کے عوام کریں گے، ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا۔ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر حکمرانوں کی اچھائیاں چھپائی جاتی ہیں اور برائیاں دکھائی جاتی ہیں، جو یہ سب کرواتے ہیں ہم ان مکار دوستوں کے شر سے پناہ مانگتے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان اگر ملک کے وزیراعظم بنے تو یہ پاکستان کی بدقسمتی ہو گی۔ایک سوال کے جواب میں جمعیت علمائے اسلام اور ایم ایم اے کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان سے الحاق سے قبل ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنا ہو گا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کا تجربہ پہلی بار نہیں ہے، ایم ایم اے پہلے بھی کامیاب رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے آئندہ انتخابات میں کتاب کے نشان کے ساتھ میدان میں اترے گی۔جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ ہماری جماعت نے پہلے روز سے ہی بہاولپور اور سرائیکی صوبے کی حمایت کی ہے، جو لوگ اب اس کی حمایت کر رہے ہیں، انہیں 5 سال قبل کیوں یاد نہ آیا۔فاٹا اصلاحات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حوالے سے مجھ

سے نہیں وہاں کے عوام سے پوچھا جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں فاٹا میں ترقی ہو لیکن فاٹا کے بارے میں وزیراعظم کی تقریر سے تشویش پیدا ہوئی، مجھے اس پر تحفظات ہیں کیونکہ اپنے مستقبل کا فیصلہ فاٹا کے عوام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان خارجہ پالیسی کے حوالے سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور ملک ابھی کسی داخلی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اداروں اور فوج کا احترام کرتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…