کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق،سربراہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیرمحمدزبیر،جماعۃ الدعوہ کے امیر حافظ سعید،جے یوآئی کے مرکزی رہنما مولاناحامدالحق، مولاناشاہ عبدالعزیز،مولاناسیدیوسف شاہ اور دیگر سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے جے یوآئی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری حافظ احمدعلی کی رہائش گاہ پر
حساس ادارے کے چھاپے اور چادروچاردیواری کے تقدس کی پامالی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے مذہبی قیادت کو دبایااورجھکایانہیں جاسکتا،حافظ احمدعلی کی رہائش گاہ پر اس طرح چھاپاماراگیاجیسے وہ کوئی دہشتگرد یامفرورملزم ہوں۔انہوں نے کہاکہ حافظ احمدعلی شہرکراچی ہی نہیں ملک بھرکی جانی پہچانی مذہبی شخصیت ہیں،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دورمیں یوسی ناظم رہ چکے ہیں، اپنے حلقے سے تمام الیکشنوں میں حصہ لیتے رہے ہیں، اس کے علاوہ بھی ملک میں چلنے والی تحاریک میں انتہائی متحرک اور فعال کرداراداکرتے رہے ہیں،مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے ان کا کردارکسی سے ڈھکاچھپانہیں ہے۔مذہبی وسیاسی رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ حساس اداروں کی خفیہ سرگرمیاں ناقابل فہم ہیں،رات کی تاریکی میںآٹھ سے دس گاڑیوں میں آنے والے درجنوں سادہ لباس اہلکاروں کا ملک کی ایک اہم شخصیت کے گھرمیں گھسنا،چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کرنااور جاتے ہوئے سرکاری گن مینوں کا اسلحہ بھی ساتھ لے جاناسمجھ سے بالاترہے۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی ادارے فوری طورپر حافظ احمدعلی کے گھرپر چھاپے کا جوازبتائیں اور بلاجواز چھاپے مارنے پر معافی مانگیں اور ساتھ لے جانے والااسلحہ بھی واپس کریں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی اہم شخصیات کے ساتھ سیکورٹی اداروں کا یہ سلوک ہے تو عام افرادکے ساتھ کیاہوگا۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی اس واقعے کا نوٹس لینے کی درخواست کی۔