پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات بڑھانے کی کوششوں کو شدید دھچکا،بڑا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا

9  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(سی پی پی) پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات کوبڑھانے معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے اور تجارتی تعلقات کے فروغ دینے کیلیے پانچویں تجارتی مواقع کی کانفرنس تعطل کا شکار ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ اور کاروباری مواقع کی تلاش کیلیے پانچویں تجارتی مواقع کی کانفرنس گزشتہ سال ستمبر میں ہونا تھی تاہم ستمبر میں تاخیر کا شکار ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیاگیا تھاکہ تجارتی مواقع کی کانفرنس فروری میں کرائی جائے گی۔

تاہم یہ کانفرنس ایک بار پھر اپنے مقررہ وقت پر نہیں ہوسکی ہے اور کانفرنس کے حوالے سے امور تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان ابھی تک پانچویں تجارتی مواقع کی کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے اور نئی تاریخ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سے قبل 2012 سے 2016 تک ہرسال یہ کانفرنس باقاعدگی سے ہوتی رہی ہے تاہم موجودہ دورحکومت میں پاک امریکا سفارتی تعلقات میں ہونے والی تبدیلیوں تجارتی تعلقات پر بھی منفی اثرات مرتب کیے ہیں اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کوئی بھی بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارتی مواقع کی کانفرنس ہرسال کرائی جاتی ہیں جس میں دونوں ملکوں کے تجارتی شعبے سے وابستہ نجی شعبے کے افراد شرکت کرتے ہیں اور کاروباری مواقع کو فروغ دینے کے لے حوالے سے امور کی نشاندہی کے بارے میں مشاورت کی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق اس سے قبل امریکا کی جانب سے پاکستان کیلیے جی ایس پی اسکیم میں توسیع مقررہ وقت پر نہیں کی گئی تھی اورامریکا کی جانب سے پاکستان کو جی ایس پی اسکیم میں توسیع کے حوالے سے تاخیر کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا وزارت تجارت کی جانب سے تجارتی تعلقات کے حوالے سے چین کے ساتھ تعلقات پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے اور امریکا ساتھ تجارتی تعلقات بہتر کرنے کیلیے زیادہ موثر پالیسی نہیں اپنائی جارہی ۔

جس سے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعلقات سردمہری کا شکار ہیں۔دونوں ملکوں کے درمیان اشیا اور مصنوعات کی دوطرفہ تجارت کے فروغ کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے مابین پاک امریکا ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ کی کونسل کا آٹھواں اجلاس اکتوبر 2016 میں ہوا تھا اور ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد اس حوالے سے بھی کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ کونسل ہی وہ فورم ہے جس کے تحت ہی دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری مواقع کے فروغ کے امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ وزارت تجارت کی جانب سے موثر اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان کی امریکا کو برآمدات صرف ساڑھے تین ارب ڈالر تک محدود ہیں جبکہ پاکستان امریکا سے ایک ارب اسی کروڑ ڈالر کی برآمدات کرتا ہے۔ پ

اکستان امریکا کو ٹیکسٹائل ہینڈ بیگز چمڑے کی مصنوعات برآمد کرتا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ امریکا کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی جی ایس پی اسکیم سے بھی بھرپوراستفاد ہ نہیں کیا جاسکا اور دوہزار دس میں پاکستان کی امریکا کو برآمدات ایک سو پینسٹھ ملین تھیں جو دوہزارسولہ سترہ کے دوران بڑھ کر دوسو سینتالیس فیصد تک پہنچی ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کے حوالے سے بھی ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اس حوالے سے وزارت تجارت کے ترجمان محمد اشرف سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کا نمبر مسلسل بند جا رہا تھا جبکہ وزارت کے متعلقہ جوائنٹ سیکریٹری عامر نذیر گوندل کی جانب سے کالز اور وٹس ایپ میسجز دیکھنے کے بعد بھی کوئی جواب نہیں دیاگیا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…