یہ لوگ چارٹرڈ طیارے پر لندن میں بچوں کی شادیاں کرا رہے ہیں، آپ کے سرکاری افسران کے پاس اتنا مال کہاں سے آرہا ہے،سپریم کورٹ نے ملک کے سب سے بڑے ’’مافیا‘‘ پر ہاتھ ڈال دیا،دھماکہ خیز احکامات جاری

7  اپریل‬‮  2018

کراچی (این این آئی)سپریم کورٹ نے سرکاری اراضی سے منتقلی سے متعلق ریوینیو کا مکمل کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریوینیو کے ایس او پی، افسروں کے خلاف شکایت پر کارروائی کا طریقے کار اور ریوینیو کا مکمل ریکارڈ سیل شدہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریونیو میں آج بڑے بڑے ڈاکو بیٹھیں ہیں، سرکاری افسران چارٹرڈ طیارے پر لندن میں بچوں کی شادیاں کر آرہے ہیں۔ سرکاری افسران کی پاس اتنا مال کہاں سے آرہا ہے۔

پورے ملک میان ہم کراچی کی وجہ سے شرمندہ ہوتے ہیں۔ہفتے کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل بینچ کے روبرو سرکاری اراضی کی منتقلی سے متعلق سماعت ہوئی۔ جسٹس گلزار احمد نے ریماکس دیئے زمینی حقائق بناتے ہیں کہ آپ نے ہزاروں کی تعداد میں الاٹمنٹ کیں۔ کیا ہم بتائیں الائمنٹ کیسے کرنی ہے۔ سندھ حکومت کر کیا رہی ہے، ہم سے کیا کروانا چاہتی ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا کہ ہے کوئی اس شہر کا وارث۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے بتائیں کون ہے اس شہر کا وارث۔پورا پاکستان ہم کر ہنستا ہے کہ یہ ہے آپ کا کراچی۔ ریونیو میں آج بھی بڑے بڑے ڈاکو بیٹھے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اگر سرکاری اراضی سے پابندی اٹھائی تو آپ کے افسران جشن منائیں گے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے پھر حصہ بندیاں ہوں گی، کہ کس کو کیا ملے گا۔ آپ کے سرکاری افسران چارٹرڈ طیارے پر لندن میں بچوں کی شادیاں کرا رہے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل صاحب کیا آپ کو نہیں معلوم کہ کس کس نے لندن میں چارٹرڈ طیارے بک کرائے۔ آپ کے سرکاری افسران کے پاس اتنا مال کہاں سے آرہا ہے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ میں کہا کہ کیا آپ نہیں جانتے کہ ہم کس افسر کی بات کر رہے ہیں۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے بتائیں ان افسران کے خلاف کیا کارروائی کی۔

بچوں کی دو دو چارٹرڈ طیارے میں شادیاں, کچھ تو بتائیں کہاں سے مال آتا ہے۔ آپ کا ہر بڑا سرکاری افسر علاقے کا بادشاہ ہے۔ معلوم ہے کہ آپ کے افسر کو کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ آپ ہی ان افسران کے دفاع میں یہاں کھڑے ہوں گے۔ جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے آپ ہم سے کیا کرانا چاہتے ہیں۔ ہم یہاں سے بیٹھ کر حکومت نہیں چلانا چاہتے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پھر کہا جاتا ہے کہ دوکان کھول کر بیٹھے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ائیر پورٹ سے اترتے ہیں تو باہر سے برا حال ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے یہ ہے آپ کی گڈ گورننس۔ سندھ میں بیشتر آپ کی حکومت رہی۔ کچھ پتہ بھی ہے کہ کرنا کیا ہے۔ شاہراہ فیصل پر ایک باغ نہیں۔ شاہراہ فیصل پر جگہ جگہ دیواریں کس لیے بنا رہے ہیں۔ بتائیں جگہ جگہ مال کس کے لیے بنا رہے ہیں۔ کیا آپ کو اجازت دے دیں کہ پورا سندھ بینچ دیں۔ پاکستان خود ایک پلاٹ ہے, جیسے کسی نے کسی کو بیچ دیا۔ پورے ملک میں ہم کراچی کی وجہ سے شرمندہ ہوتے ہیں۔ سمجھ نہیں آتا کہ اس شہر کا سٹی منیجر کون ہے۔ آپ حکومت ہیں کچھ تو سوچیں۔

ریلوے کے ساتھ ساتھ سب قبضے ہو چکے۔ کون کر رہا ہے قبضے, آپ کو نظر نہیں آتا۔ آپ کو اجازت دے دیتے ہیں کہ پورا سندھ فروخت کردیں۔ ہمارا کام آئینی معاملات دیکھنا ہے مگر ان کاموں میں الجھا رکھا ہے۔سندھ حکومت کر کیا رہی ہے۔ ہمارے مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔ اب چینی ملازم یہاں کام کر رہے ہیں۔ کیا آپ کو کچھ پتہ نہیں کہ کیا کرنا ہے۔ مئیر کراچی, وزیراعلی سندھ کو کہیں کہ بیٹھیں اور دیکھیں کیا ہو رہا ہے۔ ہم آپ کو سہولیات دینا چاہیے ہیں مگر آپ کچھ کرنا نہیں چاہتے۔ ایک ماہ میں ریونیو کا مکمل کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ پیش کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ بتایا جائے کہ ریونیو کا کیا ایس او پی بنایا گیا۔ کس افسر کے خلاف شکایت پر کیسے کارروائی کرتے ہیں سب بتائیں۔ عدالت نے ریونیو کا مکمل سیل شدہ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…