حیدر آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ وفاقی میں ’کیوں نکالا’ ہوگیا ہے اب سندھ میں ’کیوں نکالا‘ شروع کریں گے، نواز شریف اور آصف زرداری سے اتحاد نہیں ہوگا،،سندھ میں آصف زرداری، ان کی بہن اور وزیر لوگوں پرظلم کررہے ہیں،جتنی غربت سندھ میں ہے اتنی پورے ملک میں نہیں،نوازشریف اداروں پر تنقید ،شہباز تعریف کررہے ہیں ، منی لانڈرنگ کی وجہ سے قرضے بڑھتے جارہے ہیں،
نیب کو سونامی ٹری سمیت ہیلی کاپٹر ایشو زپر تحقیقات کی دعوت دیتا ہوں،اب لوگ بھٹو زندہ ہے کے نعرے میں نہیں آئینگے ،نئی ایمنسٹی سکیم مجرموں کو بچانے کی بھونڈی کوشش ،دیانتدار ٹیکس گزاروں کے چہرے پر طمانچہ ہے، سکیم کے پیچھے کارفرما سوچ وزیر اعظم کی جانب سے جان بوجھ کر پھیلائی جانے والی بدگمانی سے واضح ہے۔حیدر آباد میں تاجر برادری اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ سندھ میں لوگوں پرظلم ہورہاہے، یہاں آصف زرداری، ان کی بہن اور وزیر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنی غربت سندھ میں ہے اتنی پورے ملک میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہونے والی لوٹ مار کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی میں ’کیوں نکالا’ ہوگیا ہے اب سندھ میں ’کیوں نکالا‘ شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اداروں پر تنقید اور شہباز تعریف کررہے ہیں یہ ایسا کرکے قوم کو بیوقوف بنارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقتدارمیں آکر پیسہ کمانا بہت آسان ہے، اسحاق ڈار کے بچے دبئی اور نوازشریف کے لندن میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں نے ملک کو لوٹ کر سارا پیسا بیرون ملک بھجوا دیا ہے، منی لانڈرنگ کی وجہ سے قرضے بڑھتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ میں آصف زرداری، نوازشریف اور خواجہ آصف سمیت سب شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری سے اتحاد نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ قوم پر قرضے بڑھ رہے ہیں اور حکمران معاہدے خفیہ رکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون مجرموں کیلئے بنائے جاتے ہیں اور دنیا بھر میں کہیں ایسے قانون پاس نہیں ہوتے جیسے یہاں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے سکیمیں آجاتی ہیں،ایمنسٹی سکیم سے پیغام جارہا ہے کہ ٹیکس دینے والے بیوقوف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اورپی ٹی آئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو مسترد کرتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ سارے پنجاب کا بجٹ صرف ایک آدمی شہباز شریف خرچ کرتا ہے، سندھ میں ایسی لوٹ مار ہے کہ اس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں لوگ نیب سے ڈرتے ہیں جبکہ ہم نیب کو خیبرپختونخوا میں چھان بین کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایک ایک اثاثے کی چھان بین کرائی ہے، سپریم کورٹ نے مجھے صادق اور امین قرار دیا۔ عمران خان نے کہا کہ میں نیب کو سونامی ٹری سمیت ہیلی کاپٹر ایشو زپر تحقیقات کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ پیپلز پارٹی سے جان چھڑانے کیلئے فیصلہ کرچکے ہیں، اب لوگ بھٹو زندہ ہے کے نعرے میں نہیں آئینگے ،سندھ میں نئی صبح آنیوالی ہے۔قبل ازیں اپنے ٹوئٹ پیغا م میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے
نئی ایمنسٹی سکیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے نئی ایمنسٹی سکیم مجرموں کو بچانے کی بھونڈی کوشش اور دیانتدار ٹیکس گزاروں کے چہرے پر طمانچہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدت کے خاتمے سے 45اور بجٹ سے محض 14دن قبل وزیر اعظم کو اس کی کیا ضرورت پیش آگئی؟ ۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے پیچھے کارفرما سوچ وزیر اعظم کی جانب سے جان بوجھ کر پھیلائی جانے والی بدگمانی سے واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا دعویٰ ہے کہ یہ سکیم سیاستدانوں کیلئے نہیں جبکہ دستاویز میں ’’سرکاری افسران اور عوامی عہدوں کے حامل افراد‘‘ درج ہے۔عمران خان نے کہا کہ اگر فراہم کردہ دستاویز درست ہیں تو شریف خاندان، ڈار اور ان کے اہل خانہ اور زرداری خاندان اس سکیم سے فیضیاب ہوسکتے ہیں اور اسے اپنے حق میں ٹیکس چوری، اثاثے چھپانے اور منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔