لاہور( این این آئی)سابق وزیراعظم محمد نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کے لئے تشکیل دیا گیا فل بینچ تیسری مرتبہ بھی تحلیل ہوگیا جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے چوتھی بار نیا بینچ تشکیل دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی بنیاد پر توہین عدالت کی ایک درجن سے
زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے دو سنگل بینچوں کے روبرو یہ درخواستیں زیر سماعت تھیں تاہم جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے معاملہ اہم نوعیت کا ہونے کی بناء فل بینچ بنانے کی درخواست کی تھی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے درخواستوں کی سماعت کے لئے فل بینچ تشکیل دیا تھا جو 31 مارچ کو بینچ کے ایک رکن جسٹس شاہد حسن بلال کے ملتان تبادلے کے باعث ٹوٹ گیا تھا جس کے بعد چیف جسٹس نے جسٹس شاہد مبین کو بینچ میں شامل کرکے نیا بینچ تشکیل دیا تھا۔2 اپریل کو جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بنا پر درخواستوں پر سماعت سے معذرت کی تھی جس پر چیف جسٹس نے ان کی جگہ جسٹس شاہد جمیل خان کو بینچ میں شامل کرکے نیا فل بینچ تشکیل دیا۔جسٹس شاہد جمیل خان نے بھی ذاتی وجوہات کی بنا پر درخواستوں کی سماعت سے معذرت کرلی جس کے بعد بینچ تیسری مرتبہ تحلیل ہوگیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے جسٹس شاہد جمیل کی جگہ اب جسٹس مسعود جہانگیر کو شامل کرکے نیا فل بینچ تشکیل دیاہے۔جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل تین رکنی بینچ پیر سے درخواستوں پر سماعت کرے گا۔درخواست گزار وں نے موقف اپنایا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر لیگی رہنما مسلسل عدالت کی توہین کررہے ہیں لہٰذاعدالت ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔