ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ہمارا مقصد قانون کی حکمرانی ہے، اگر کوئی شخص گالی بھی دے پھر بھی آئین اور قانون کے مطابق اسے سنیں گے، جسٹس اعجازافضل

datetime 6  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ٹیلی ویژن پرنشر بیانات کی 2 سی ڈیز کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ،ہمارا مقصد قانون کی حکمرانی ہے، اگر کوئی شخص گالی بھی دے پھر بھی آئین اور قانون کے مطابق اسے سنیں گے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے طلال چوہدری توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

اس دوران استغاثہ کی جانب سے گواہ ڈی جی آپریشن پیمرا حاجی آدم عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضی نے اعتراض اٹھایا کہ گواہ کوئی مواد نہیں پیش کرسکتا، فہرست کے مطابق گواہ سے مواد مانگا ہی نہیں گیا۔اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل وقار رانا نے کہا کہ قانون کے مطابق پیمرا مانیٹرننگ کرتا ہے، اگر عدالت اجازت دے تو گواہ سے اردو میں سوال جواب کرنا چاہتا ہوں، جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آپ کا گواہ ہے اردو میں سوال کریں یا پنجابی میں، اگر گواہ سرائیکی ہیں تو ہم سرائیکی بھی سننا چاہیں گے۔سماعت کے دوران حاجی آدم نے بتایا کہ اٹارنی جنرل آفس سے 24اور27 جنوری کو ٹرانسکرپٹ ملے، جس کے بعد اپنے ریکارڈ ویڈیوز سے متن کی تصدیق کرکے آگاہ کیا اور ویڈیوز کلپس کی سی ڈیز بنا کر فراہم کیں۔طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضی کی جرح کے دوران گواہ نے بتایا کہ 6 مارچ کوخط ملا کہ کل تک ویڈیوز فراہم کردیں، 7 مارچ کو ویڈیو کلپس اٹارنی جنرل آفس میں جمع کروا دیں۔دوران سماعت کامران مرتضی نے پوچھا کہ 6 مارچ سے پہلے پیمرا نے اپنے مواد پرکوئی کارروائی کی تھی؟ جس پر حاجی آدم کا کہنا تھا کہ طلال چوہدری کی تقریرپر پیمرانے کوئی کارروائی نہیں کی، مواد تمام چینلزپرنشر ہوا، متن ایک چینل کا تھا تصدیق 2چینل سے کی، ایک ویڈیوسے تکنیکی وجوہات کی وجہ سے لفظ کٹے ہوئے تھے اس لیے روز ٹی وی کا کلپ بھی دیا۔

اس موقع پر وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ یہ کیس عاصمہ جہانگیر کا تھا جو مجھے وراثت میں ملا اور توہین عدالت کیس میں بطور وکیل پیش ہونا مشکل کام ہے، عدالت اسے درگزر کرے، جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ پروقار طریقے سے آپ اپنے فرائض ادا کریں، ہمارا مقصد قانون کی حکمرانی ہے، اگر کوئی شخص گالی بھی دے پھر بھی آئین ۔

اور قانون کے مطابق اسے سنیں گے۔عدالت میں وکیل صفائی کے سوال پر حاجی آدم نے بتایا کہ پیمرا کے پاس کلپ کے اصل یا نقل کو جانچنے کا طریقہ کار نہیں اور صرف متنازع مواد ہی آپریشن ونگ کو بھیجا جاتا ہے، طلال چوہدری سیاسی آدمی ہیں ان کی مخالفت بھی ہوسکتی ہے۔بعد ازاں کامران مرتضی نے استغاثہ کے گواہ پر اپنی جرح مکمل کرلی، جس کے بعد مقدمے کی مزید سماعت پیر 9 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…