لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان کی میڈیا نمائندوں سے کشمیر کے حوالے سے گفتگو سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے، جب ایک صحافی نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سوال پوچھا کہ آپ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں
اور آپ نے پانچ سالوں میں صرف آٹھ اجلاس بلائے ہیں تو کیا کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے آپ کی اتنی ہی ذمہ داری بنتی ہے؟ جس کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تو کیا میں بھارت پر حملہ کر دوں، آپ ساتھ دیں گے، یہ کہنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے قہقہہ لگاتے ہوئے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ آپ وہ سوال کریں جو مسئلے سے مطابقت رکھتا ہو۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان کے کشمیر کے حوالے سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ جواب پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنائے ہوئے آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر بھارت دن رات حملے کر رہا ہے اور کشمیری عوام ایک خوف کی زندگی گزار رہے ہیں اور اس پر مولانا فضل الرحمان کے بیان نے ہمیں شدید صدمے سے دوچار کیا ہے۔ جب ایک صحافی نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سوال پوچھا کہ آپ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور آپ نے پانچ سالوں میں صرف آٹھ اجلاس بلائے ہیں تو کیا کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے آپ کی اتنی ہی ذمہ داری بنتی ہے؟ جس کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تو کیا میں بھارت پر حملہ کر دوں، آپ ساتھ دیں گے، یہ کہنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے قہقہہ لگاتے ہوئے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ آپ وہ سوال کریں جو مسئلے سے مطابقت رکھتا ہو۔