جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سینٹ میں ہماری شکست یقینی تھی کیونکہ ارکان اسمبلی کو کون سا کام کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، مشاہد اللہ خان کے انکشافات، نیا تنازعہ کھڑا کر دیا

datetime 16  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ شکست یقینی تھی کیونکہ کافی عرصے سے اس کی کوشش کی جا رہی تھی، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا، ہم نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے رضا ربانی کی بات کی لیکن پیپلز پارٹی نے اسے چھوڑ کر ایک ایسے شخص کو سینیٹ کا چیئرمین بنا دیا جس کی کوئی شناخت ہی نہیں ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ سینیٹ انتخابات میں پیسے کا استعمال ہوگا لیکن اس دفعہ لوگوں کے کیسز کھولنے کی دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا بے تحاشا اور کھلے عام استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے رضا ربانی کا نام چیئرمین سینیٹ کے لئے اس لئے مناسب سمجھا کہ ہم سینیٹ اور جمہوریت کی مضبوطی چاہتے تھے لیکن پیپلزپارٹی نے اسے ٹھکرا دیا اور ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جس کی کوئی شناخت نہیں۔ پیپلزپارٹی کا اس کے بعد جمہوریت کے ساتھ کیا رشتہ رہ جاتا ہے،موجودہ قیادت نے پیپلزپارٹی کو دفنا دیا ہے۔ سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ زرداری اور عمران خان ایک دوسرے کو گالیاں دیتے تھے لیکن سینیٹ الیکشن میں گٹھ جوڑ سامنے آ گیا۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اب پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف والے کریڈٹ لے رہے ہیں لیکن اصل کریڈٹ جن کو ملنا چاہیے وہ تو نظر ہی نہیں آتے، عمران خان نے یہ کہہ کر دھوکہ دینے کی کوشش کی کہ انہوں نے سنجرانی کو سپورٹ کیا ہے اور وہ زرداری کو سپورٹ نہیں کرنا چاہتے حالانکہ انہوں نے سلیم مانڈوی والا کو بھی سپورٹ کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا۔  انہوں نے کہا کہ سینیٹ شکست یقینی تھی کیونکہ کافی عرصے سے اس کی کوشش کی جا رہی تھی، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…