منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کیوں نہ سزا بڑھادی جائے۔۔جیل سے نکلتے ہی نہال ہاشمی ایک بار پھر پھنس گئے، چیف جسٹس نے کیا حکم جاری کر دیا

datetime 6  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر جیل سے رہائی پانے والے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کی گالیوں والی ویڈیو چلائی گئی جس پر نہال ہاشمی کے وکیل شرم سے پانی پانی ہو گئے۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے لیگی رہنما کے وکیل کامران مرتضیٰ سے کہا کہ سن لیں نہال ہاشمی کیا کہہ رہے ہیں جس پر

کامران مرتضیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہال ہاشمی کے الفاظ میرے لئے شرمند گی ہیں،ایسے الفاظ کے استعمال پر معذرت خواہ ہوں، نہال ہاشمی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ گالیوں کے الفاظ عدالتی حکم نامے میں نہ لکھیں جائیں۔اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان الفاظ کو عدالتی حکم نامے میں لکھوانے میں کوئی شرم نہیں،نہال ہاشمی کی گالیوں کے الفاظ سب پاکستانیوں نے سنے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ نہال ہاشمی کی سزا میں اضافہ کر دیا جائے، ایک سٹینڈ لیا ہے، کسی کی پرواہ نہیں جو ہو گا دیکھا جائے گا، اس موقع پر چیف جسٹس نے نہال ہاشمی کوکل عدالت طلب کر تے ہوئے بابا رحمتے والی تقریر کا ٹرانسکرپٹ بھی طلب کر لیا ہے۔نہال ہاشمی کے وکیل نے انٹرا کورٹ اپیل کیلئے لارجر بنچ بنانے کی استدعا کی جو سپریم کورٹ نے مسترد کردی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے لئے راستے کا انتخابات کر لیا ہے ،کیوں نہ نہال ہاشمی کی سزا بڑھا دیں ،چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججز کیخلاف نازیبا الفاظ کے استعمال پر کیوں نہ نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور ان کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔قبل ازیں سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی کی نظرثانی درخواست

کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کمرہ عدالت میں سکرین لگانے کا حکم دیا تھا اورنہال ہاشمی کے وکیل کو عدالت میں طلب کر لیا تھا۔واضح رہے کہ جیل سے رہائی پانے کے بعد استقبال کیلئے آئے لیگی کارکنوں اور میڈیا کیمروں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ سازشیوں! تمہارے ہاتھ میں کچھ نہیں، میں نے کب کسی کو برا کہا اور کب کسی کا نام لیا تھا،

میں نے کب بابا رحمتے کا نام لیا، اور کس کو برا بھلا کہا تھا۔ تمہارے ہاتھ میں گولی مارنا ہو سکتا ہے، جیل بھیجنا ہو سکتا ہے لیکن میرے رب نے مجھے عزت دار بنا دیا لیکن کس کو کیا بنا دیا، اس بات کا قوم فیصلہ کرے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مجھے صرف انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ایک ماہ گزر گیا لیکن مجھے اپیل کا حق تک نہیں دیا گیا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرمندہ وہ ہو گا

جو دو نمبر اور چور ہو گا، شرمندہ وہ ہو گا جو اپنے اختیارات سے تجاوز کرتا ہے۔ ایک ماہ گزر گیا میری اپیل کی سماعت نہیں ہوئی، مجھے انتقام کا نشانہ بنایا گیا یا انصاف کا بول بالا ہوا، آپ کس کا احتساب کر رہے ہو، کون ہو آپ؟نہال ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ نیبہے ٗنیب والوں کے گھر پرچھاپہ مارو، پاکستان کی آدھی دولت مل جائے گی۔ پاکستان ایسے لوگوں کیلئے نہیں بنایا گیا تھا

جو پاکستان میں عیش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری بات پاکستان کے وہ 22 کروڑ لوگ سنیںجو اس ملک میں اللہ کا قانون چاہتے ہیں، جو پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ لوگ میری بات سنیں اس ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالا دستی اورووٹ کا تقدس چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انہیں نوازشریف کیلئے کام کرنے سے صرف اللہ روک سکتا ہے کوئی بندہ نہیں۔

رہائی کے موقع پر نہال ہاشمی کے وکلا نے ان پر سپریم کورٹ کی جانب سے عائد کیا جانے والا 50 ہزار جرمانہ بھی جمع کرادیا۔ نہال ہاشمی کی اہلیہ سنٹرل جیل پہنچیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بھی بڑی تعداد ان کے استقبال کیلئے موجود تھی جنہوں نے نعرے بازی بھی کی۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…