ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

خیبرپختونخوااسمبلی مثالی اسمبلی بن گئی ،کتنے نئے قوانین پاس کئے گئے؟حیرت انگیزطورپر تمام سیاسی جماعتوں نے زبردست کردار اداکیا

datetime 27  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوااسمبلی 168نئے قوانین پاس کرکے ایک مثالی اسمبلی بن گئی ہے ۔صوبائی اسمبلی نے جہیز اور سنسر شپ سے متعلق قوانین پاس کرکے بھی نئی تاریخ رقم کی ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سپیکر نے کہا کہ اسمبلی کا بنیادی کام قانون سازی ہے ۔

صوبائی اسمبلی میں تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لے کر گذشتہ روزتاریخی اور کوالٹی قانون سازی کی گئی ۔اسمبلی میں 4835پراجیکٹ ملازمین کی مستقلی کا قانون پاس کیا گیا ۔جبکہ باقی رہ جانے والے پراجیکٹ ملازمین کی مستقلی کے لئے بھی اقدامات کرنے کی تجویز ہے ۔انہوں نے کہا کہ رسم ورواج نے معاشرے کے افراد کو اپنے شکنجے میں جکڑرکھا ہے ۔لوگ زمینیں بیج کر اور سودپر قرضے حاصل کرکے اپنی بیٹیوں کی شادیاں کرواتے ہیں اس مسئلے کے حل کے لئے صوبائی اسمبلی سے جہیز بل پاس کروایا گیا ۔اس حوالے سے صرف قانون سازی پر ہی اکتفانہیں کیا جائے گا بلکہ ڈپٹی کمشنر وں اور پولیس کو سخت ہدایات بھی دی جائیں گی کہ وہ اس قانون پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔سپیکر نے کہا کہ شادیوں میں ون ڈش کی پابندی اور رات گیارہ بجے تک شادی ھالوں کو بندکروانے کے قانون پر بھی سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ صوبہ میں نمودونمائش کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے سادگی کو عام کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو صوبائی اسمبلی سے پاس کرنے میں خواتین ممبران اسمبلی نے اہم کردار ادا کیا ۔انہوں نے علماء کرام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ ان قوانین کی افادیت عوام پر اجاگر کرنے کیلئے موثر مہم چلائیں تاکہ جہیزجیسی لعنت سے غریب عوام کو چھٹکارا مل سکے اور عوام کو بیٹیوں کی شادیوں کے ضمن میں ریلیف مل سکے ۔۔سپیکر نے کہا کہ سی ڈی ڈراموں اور پشتو فلموں میں پختون کلچر کے برعکس بے حیائی اور عریانی کو فروغ دیا جارہا ہے ۔

جو پختون کلچر کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے ۔لہٰذ ا پشتو فلموں اور سی ڈی ڈراموں سے بے حیائی وعریانیت کا خاتمہ کرکے صاف ستھری پختون ثقافت کو دکھانے کیلئے سنسر شپ کے قواعد وضوابط کومزید موثر بنایا گیا ہے اور اس ضمن میں قانون سازی کی گئی ہے تاکہ معاشرے سے اس برائی کا قلع قمع کیا جاسکے اور عوام کو شائستہ تفریح کے مواقع فراہم کئے جاسکیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم فنکاروں کی حوصلہ شکنی نہیں کرنا چاہتے۔لیکن عوام کو مفیدتفریح فراہم کرنا ہماری اولین ذمہ داری میں آتاہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…