اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

شہبازشریف اور رانا ثناء اللہ سے مبینہ خطرہ،عابدباکسر کو کس نے پکڑا اور اب وہ کس کی تحویل میں ہے؟‘ پنجاب پولیس کا لاہور ہائیکورٹ میں حیرت انگیزجواب

datetime 26  فروری‬‮  2018 |

لاہور ( این این آئی) پنجاب پولیس کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عابد باکسر زیر حراست نہیں جبکہ عابد باکسر کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سے 28فروری کو طلب کر لیا گیا ۔لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس انوار الحق نے سابق انسپکٹر عابد باکسر کی جان کے تحفظ کیلئے جعفر رفیع کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عابد باکسر کی جان کو خطرہ ہے۔ وزیر اعلی پنجاب اور وزیر قانون پنجاب

اس کی جان کے درپے ہیں، خدشہ ہے کہ اسے مقابلے میں مار نہ دیا جائے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت عابد باکسر کے تحفظ کا حکم دے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کے متعلق پولیس حکام سے رجوع کرنے کے باوجود کچھ نہیں بتایا جا رہا۔ عدالت کے استفسار پر پنجاب پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ عابد باکسر زیر حراست نہیں، عدالت نے تحفظ کی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو 28 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔یاد رہے کہ میڈیا میں بدنامِ زمانہ انکاؤنٹر سپیشلسٹ عابد باکسر کو انٹرپول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کرنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…