ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

احد چیمہ کی گرفتاری۔۔پوری کی پوری ن لیگ کی جان شکنجے میں پھنس گئی۔۔لیگی رہنما ئوں کے بیانات کچھ اور کہانی بیان کرنے لگے

datetime 26  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد جہاں بیوروکریسی میں بے چینی کی خبریں میڈیا کی زینت بنیں وہیں اب حکمران جماعت ن لیگ کی جانب سے بھی نیب کے ہاتھوں گرفتار ہونیوالے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے حوالے سے آوازیں اٹھنے لگ گئی ہیںاور عدلیہ کے بعد ن لیگ کی توپوں کا رخ اب نیب کی جانب بھی ہو چکا ہے۔

احد چیمہ کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ نیب دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھے، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سول افسران کے خلاف عمران خان کی گفتگو انتہائی قابل افسوس ہے، سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو سوچنا چاہئے کہ وہ جو فیصلے دے رہی ہے آیا وہ مستقبل میں ان فیصلوں کا دفاع بھی کر سکے گی یا نہیں ، اسٹیبلشمنٹ نے سینٹ الیکشن میں پری پول دھاندلی کی ہے۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری پر ن لیگی رہنما برہم ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ سیاستدان ہی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہوتے ہیں، مہذب شہریوں کو بکتر بند گاڑیوں میں دہشتگردوں کی طرح عدالت میں پیش کیا جانا ٹھیک نہیں، نیب کی جانب سے تذلیل آمیز رویہ کسی طور درست نہیں، میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کو یہ دیکھنا چاہئے کہ انویسٹی گیشن کے مرحلے پر آپ لوگوں کو دہشتگردوں کی طرح بکتر بند گاڑیوں میں بٹھا کر عدالتوں میں پیش کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ احد چیمہ ہماری حکومت سے پہلے بھی مختلف منصوبوں کے انچارج رہ چکے ہیں، عمران خان آج تک ایک بھی الزام ثابت نہیں کر سکے۔پریس کانفرنس کے دوران رانا ثنا اللہ

نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بے شرم اور بے عزت انسان نے سول آفیسرز سے متعلق جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے، ہم نے ہر مرحلے پر اسے چیلنج کیا ہے اور جب یہ ہر جگہ غلط ثابت ہوا تواس کے بعد اس نے بات ہی نہیں کی۔۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ جج صاحبان کو سوچنا چاہئے کہ کیا وہ کل اپنے دئیے گئے فیصلوں کا دفاع کر سکیں گے ،یہ ایک سوالیہ نشان ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…