جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

احد چیمہ کی گرفتاری۔۔پوری کی پوری ن لیگ کی جان شکنجے میں پھنس گئی۔۔لیگی رہنما ئوں کے بیانات کچھ اور کہانی بیان کرنے لگے

datetime 26  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد جہاں بیوروکریسی میں بے چینی کی خبریں میڈیا کی زینت بنیں وہیں اب حکمران جماعت ن لیگ کی جانب سے بھی نیب کے ہاتھوں گرفتار ہونیوالے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے حوالے سے آوازیں اٹھنے لگ گئی ہیںاور عدلیہ کے بعد ن لیگ کی توپوں کا رخ اب نیب کی جانب بھی ہو چکا ہے۔

احد چیمہ کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ نیب دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھے، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سول افسران کے خلاف عمران خان کی گفتگو انتہائی قابل افسوس ہے، سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو سوچنا چاہئے کہ وہ جو فیصلے دے رہی ہے آیا وہ مستقبل میں ان فیصلوں کا دفاع بھی کر سکے گی یا نہیں ، اسٹیبلشمنٹ نے سینٹ الیکشن میں پری پول دھاندلی کی ہے۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری پر ن لیگی رہنما برہم ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ سیاستدان ہی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہوتے ہیں، مہذب شہریوں کو بکتر بند گاڑیوں میں دہشتگردوں کی طرح عدالت میں پیش کیا جانا ٹھیک نہیں، نیب کی جانب سے تذلیل آمیز رویہ کسی طور درست نہیں، میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کو یہ دیکھنا چاہئے کہ انویسٹی گیشن کے مرحلے پر آپ لوگوں کو دہشتگردوں کی طرح بکتر بند گاڑیوں میں بٹھا کر عدالتوں میں پیش کریں گے۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ احد چیمہ ہماری حکومت سے پہلے بھی مختلف منصوبوں کے انچارج رہ چکے ہیں، عمران خان آج تک ایک بھی الزام ثابت نہیں کر سکے۔پریس کانفرنس کے دوران رانا ثنا اللہ

نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بے شرم اور بے عزت انسان نے سول آفیسرز سے متعلق جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے، ہم نے ہر مرحلے پر اسے چیلنج کیا ہے اور جب یہ ہر جگہ غلط ثابت ہوا تواس کے بعد اس نے بات ہی نہیں کی۔۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ جج صاحبان کو سوچنا چاہئے کہ کیا وہ کل اپنے دئیے گئے فیصلوں کا دفاع کر سکیں گے ،یہ ایک سوالیہ نشان ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…