کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) ایم کیو ایم پی آئی بی اور بہادر آباد میں مذاکرات پھر ناکام ہوگئے۔ بہادر آباد سے سید سردار احمد اور کشور زہرا پی آئی بی کالونی میں ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچے جہاں اختلافات کے خاتمے کے لیے دوبارہ بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق فاروق ستار نے کہا کہ میں مصالحت کا فارمولہ پہلے ہی دے چکا ہوں، ثالثی کمیٹی کو پہلے بھی آگاہ کر دیا تھا کہ معاملات کا سلجھاؤ کس طریقے سے ممکن ہوسکتا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ انھوں نے کامران ٹیسوری کو مائنس کرنے سے انکار کردیا۔ سید سردار احمد مذاکرات کے بعد واپس بہادر آباد روانہ ہوگئے مگر دونوں کیمپوں میں آئندہ بھی بات چیت جاری رکھنے کا اتفاق کیا گیا۔ لائنز ایریا اور کورنگی میں3مختلف جگہوں پرکارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ دھڑے بن سکتے ہیں مگرایم کیوایم کا ووٹ بینک تقسیم نہیں کیا جاسکتا، پتنگ کٹنے دوں گا نہ مہاجروں سے کوئی پتنگ چھین سکتا ہے، میری زبان کھل گئی تو روکنا مشکل ہوجائے گا، میرے ساتھی گرفتار ہورہے ہیں۔سوال یہ ہے کہ وہ اٹھ رہے ہیں یا اٹھائے جارہے ہیں،5 نہیں پارٹی کا صرف ایک سربراہ ہوگا۔ فاروق ستارنے کہاکہ بہادرآبادکے ساتھیوں سے کہتاہوں کہ چوراہے پر ہنڈیا آپ نے پھوڑی، اگر الیکشن کمیشن سے میرے حق میں فیصلہ آگیا تو عدالت بھی آپ ہی یہ معاملہ لے کرجائیں گے، میں اسے آگے نہیں لے جانا چاہتا۔6طرح کے ثالث ہماری بات چیت کرا رہے ہیں اور جب یہ ثالث موجود ہیں توآپ بھی تجویز میڈیا کے ذریعے نہ دیں، رابطہ کمیٹی کی دوتہائی اکثریت نے مجھے اس طرح فارغ کیا جیسے کمپنی کے ملازم کو کرتے ہیں، بہتر ہے کہ میں سیاست چھوڑ کر گھر بیٹھ جاؤں۔ ایم کیوایم کی آزادی کو کچھ ہوا، ختم کردی گئی یا پھر سازشیں جاری رہیں تو پھر نقصان بھی مہاجروں اور کراچی کے شہریوں کاہوگا۔