لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب کی جانب سے مبینہ کرپشن کیس میں گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی اہلیہ صائمہ احد نے کہا ہے کہ 32کنال اراضی لینے کی باتیں جھوٹ کا پلندہ ہیں، احد چیمہ کے پاسپورٹ پر برطانیہ کا ویزہ نہیں بلکہ صرف تیس روز کا عمرے کا ویزا ہے ،نیب پورے خاندان سے تحقیقات کر لے ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن جو رویہ اور طریقہ اپنایا گیا اس پر اعتراض ہے، ملک کے نظام انصاف سے پوری امید ہے اور انشا اللہ میرے شوہر سر خرو ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صائمہ احد نے کہا یہ کہا جارہا ہے کہ احد چیمہ انکوائری میں پیش نہیں ہو رہے تھے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ دو سال سے نیب کی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہیں بکتر بند گاڑی میں بٹھا کر پیش کرتے ہوئے میڈیا میں دکھانا، سلاخوں کے پیچھے کی تصویر جاری کرکے ان کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے ، نیب دفتر کے باہر رینجرز تعینات کر دی گئی ہے ایسا تو دہشتگردوں کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا ۔ وہ گریڈ بیس کے معزز افسر ہیں اگر افسر نہ بھی ہوں تو اس ملک کے شہری ہیں اور آئین انہیں حقوق دیتا ہے ۔ میں پانچ روز سے ان سے ملاقات کی کوشش کر رہی ہوں لیکن یہ کہا جاتا ہے کہ اس کیلئے ایس او پیز نہیں ہیں ، جس ادارے کو بنے ہوئے اٹھارہ سال ہو گئے ہیں وہ اپنے قوانین نہیں بنا سکا ۔ ہمارا پورا خاندان شدید کرب اور ذہنی اذیت سے دوچار ہے ، مجھے یقین ہے کہ انہیں ذہنی او رجسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں بد نیتی ہی بدنیتی ہے کیونکہ اب کہا جارہا ہے کہ انکی تمام سروس کو لے کر کیس کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب یہ کہہ رہی ہے کہ احد چیمہ نے ملک سے بھاگ جانا تھا ،اگر ایک شخص وہ دو سال سے پیش ہو رہا ہے وہ اب کیوں بھاگے گا۔ ان کے پاسپورٹ پر برطانیہ کا ویزہ ہی نہیں صرف تیس دن کا عمرے کا ویزہ ہے ،ان کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا ان کا پاسپورٹ لے لیا جاتا لیکن ان سے توہین آمیز سلوک نہ کیا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ احد چیمہ اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں نہ صرف تمام اثاثے ظاہر کرتے ہیں بلکہ اس کے آمدن کے ذرائع بھی بتاتے ہیں۔ ہم اپنے کیس کا بھرپور دفاع کریں گے او رمجھے امید ہے کہ وہ ضرور سر خرو ہوں گے ۔