ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

وزارت خارجہ کے ’’بابوؤں کے کارنامے‘‘ایف اے ٹی ایف میں نام کی شمولیت،پاکستان کووارننگ کب موصول ہوئی اور اس سے بچنے کیلئے کام کب شروع کیاگیا؟افسوسناک انکشافات

datetime 25  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی ) سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے نومبر میں وارننگ موصول ہوئی جبکہ پاکستان کی جانب سے ایک ہفتے قبل بھاگ دوڑ شروع کی گئی ،پاکستان کی خارجہ پالیسی میں جس قدر خلا ء ہے اس کی دنیا کے کسی اور ملک میں مثال نہیں ملتی ،اگر حکومت کابل سے باہمی تعلقات کو بہتر رکھتی تو واشنگٹن سے تعلق خود بخود ٹھیک رہتے ۔

لاہور لٹریری فیسٹول میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہاکہ امریکہ ہر الزام پاکستان پر عائد کر دیتا ہے ،کیا امریکہ میں میں معاشی بد حالی کا ذمہ دار پاکستان ہے ، کیا افغانستان میں دہشتگردی پاکستان کرا رہا ہے ۔ افغانستان کو 45ارب ڈالر مل رہا ہے جس میں سے صرف700ملین سویلین حکومت کے پاس جاتے ہیں جبکہ باقی تمام پیسہ ملٹری اکاؤنٹ میں جاتا ہے کیا انہوں نے باڈر سکیورٹی کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں ۔پاکستان نے اپنی طرف ایک ہزار پوسٹیں بنائی ہیں جبکہ افغانستان کی جانب سے 200پوسٹیں بھی نہیں بنائی گئیں ۔ پاکستان ہمیشہ کہتا ہے کہ مستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان مستحکم ہواور وہاں امن قائم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت سے تعلقات مینج نہیں ہو سکے ، حکومت کو واشنگٹن کی بجائے کابل سے باہمی تعلقات بڑھانے چاہئیں تھے اور جہاں سے پیپلز پارٹی نے انہیں چھوڑا تھاوہیں سے آگے بڑھانے چاہئیں تھے۔ حکومت نے اشرف غنی کی پیشکش کو ٹھکرا دیا اگر اس کے کابل سے تعلقا ت بہتر ہوتے تو واشنگٹن اور ٹرمپ سے خود بخود بہتر ہو سکتے تھے۔حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ لاہور خطے میں ثقافت کا دارالحکومت ہے یہاں اس طرح کے فیسٹول ہونے چاہئیں اس سے پاکستان کا سوفٹ امیج دنیا بھر میں اجاگر ہوگا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…