ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

وزارت خارجہ کے ’’بابوؤں کے کارنامے‘‘ایف اے ٹی ایف میں نام کی شمولیت،پاکستان کووارننگ کب موصول ہوئی اور اس سے بچنے کیلئے کام کب شروع کیاگیا؟افسوسناک انکشافات

datetime 25  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی ) سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے نومبر میں وارننگ موصول ہوئی جبکہ پاکستان کی جانب سے ایک ہفتے قبل بھاگ دوڑ شروع کی گئی ،پاکستان کی خارجہ پالیسی میں جس قدر خلا ء ہے اس کی دنیا کے کسی اور ملک میں مثال نہیں ملتی ،اگر حکومت کابل سے باہمی تعلقات کو بہتر رکھتی تو واشنگٹن سے تعلق خود بخود ٹھیک رہتے ۔

لاہور لٹریری فیسٹول میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہاکہ امریکہ ہر الزام پاکستان پر عائد کر دیتا ہے ،کیا امریکہ میں میں معاشی بد حالی کا ذمہ دار پاکستان ہے ، کیا افغانستان میں دہشتگردی پاکستان کرا رہا ہے ۔ افغانستان کو 45ارب ڈالر مل رہا ہے جس میں سے صرف700ملین سویلین حکومت کے پاس جاتے ہیں جبکہ باقی تمام پیسہ ملٹری اکاؤنٹ میں جاتا ہے کیا انہوں نے باڈر سکیورٹی کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں ۔پاکستان نے اپنی طرف ایک ہزار پوسٹیں بنائی ہیں جبکہ افغانستان کی جانب سے 200پوسٹیں بھی نہیں بنائی گئیں ۔ پاکستان ہمیشہ کہتا ہے کہ مستحکم افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان مستحکم ہواور وہاں امن قائم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت سے تعلقات مینج نہیں ہو سکے ، حکومت کو واشنگٹن کی بجائے کابل سے باہمی تعلقات بڑھانے چاہئیں تھے اور جہاں سے پیپلز پارٹی نے انہیں چھوڑا تھاوہیں سے آگے بڑھانے چاہئیں تھے۔ حکومت نے اشرف غنی کی پیشکش کو ٹھکرا دیا اگر اس کے کابل سے تعلقا ت بہتر ہوتے تو واشنگٹن اور ٹرمپ سے خود بخود بہتر ہو سکتے تھے۔حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ لاہور خطے میں ثقافت کا دارالحکومت ہے یہاں اس طرح کے فیسٹول ہونے چاہئیں اس سے پاکستان کا سوفٹ امیج دنیا بھر میں اجاگر ہوگا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…