منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

گزشتہ ماہ کوہاٹ میں قتل ہونے والی عاصمہ رانی کے قاتلوں کا کیا بنا؟ عاصمہ کے اہل خانہ اب کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں؟ افسوسناک انکشافات

datetime 24  فروری‬‮  2018 |

کوہاٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) کوہاٹ میں گزشتہ ماہ میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو قتل کر دیا گیا، اب اس کے خاندان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ مطابق متاثرہ خاندان کی جانب سیپشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزم کے رشتہ داروں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اس لیے یہ مقدمہ پشاور منتقل کیا جائے۔

مقتولہ عاصمہ رانی کے بھائی محمد عرفان نے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس میں پکڑے گئے ملزم شاہ زیب کی ضمانت کی درخواست کی سماعت بھی پشاور منتقل کی جائے کیونکہ وہ کوہاٹ میں مقدمے کی پیروی نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ مقتولہ عاصمہ رانی کا خاندان کوہاٹ میں رہائش پذیر ہے اور ملزم شاہ زیب کا خاندان مقامی سطح پر اثر و رسوخ کا حامل ہے جس کے اثرات مقدمے پر ہو سکتے ہیں، مقتولہ عاصمہ رانی کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ ملزم کے اثر و رسوخ کی بدولت کوئی وکیل ان کا مقدمہ لڑنے کو تیار نہیں ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ یحیٰ آفریدی نے اس درخواست کی سماعت کی اور ملزم پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس سے ایک ہفتے میں مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ متاثرہ خاندان کے وکیل فاروق ملک اور غلام محی الدین ملک نے عدالت سے کہا کہ عاصمہ رانی کے خاندان اور وکلا کو بھی دھمکیاں مل رہی ہیں اس وجہ سے وہ سیشن کورٹ میں مقدمہ کی پیروی نہیں کر سکتے۔ وکلاء نے کہا کہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اس مقدمے کو پشاور ہائی کورٹ میں منتقل کیا جائے۔ واضح رہے کہ عاصمہ رانی کے خاندان والوں نے مجاہد اللہ آفریدی کے ساتھ شادی کرنے کی تجویز مسترد کی تھی جس پر اس نے عاصمہ رانی کو قتل کر دیا تھا اور خود بیرون ملک فرار ہو گیا تھا لیکن ابھی تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…