اسلام آباد(آئی این پی ) شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کی باتوں کا ڈراپ سین، حیرت انگیزاعلان کردیاگیا،ان خبروں کی تردید کردی گئی ہے کہ شہبازشریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا، نئے صدر کا فیصلہ مرکزی مجلس عاملہ کریگی ، اگر شہبازشریف کو صدر بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہوتا
تو مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہیں تھی ، نوازشریف پارٹی صدر کے بارے میں خود بھی سوچیں گے اور اپنے رفقاء سے بھی مشورہ کریں گے ۔ مقامی ہوٹل میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ شہبازشریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر شہبازشریف کو صدر بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہوتا تو مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہ پڑتی ۔ پارٹی کے قائمقام صدر اور مستقل صدر کا فیصلہ اگلے ہفتے ہو جائے گا ۔ مجلس عاملہ اس بات پر غور کرے گی کہ کون مسلم لیگ (ن) کا اگلا صدر بنے ۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ آپ نے نوازشریف کو نئے پارٹی صدر کے لئے کیا مشورہ دیا ہے تو انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر کے حوالے سے میری ذاتی رائے کی کوئی اہمیت نہیں ،مقبول ترین لیڈروں کی جگہ اگر اے کو رکھ لیں یا بی کو اختیارات کا سرچشمہ وہی رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی کانگریس کے دو آنے کے رکن تھے لیکن گاندھی گاندھی تھا ، جن رہنماؤں کے نام سے پارٹی جانی پہچانی جاتی ہو تو وہ پارٹی صدارت یا وزارت عظمیٰ کے محتاج نہیں ہوتے ۔ چار رکنی کمیٹی کا مقصد پارٹی امور چلانا یا نئے صدر کا نام تجویز کرنا نہیں ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پر اگر پابندی لگائی گئی تو انہوں نے کہا
کہ میرے خیال میں (ن) کا لفظ حروف تہجی سے نکال دینا چاہیے ۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے نوازشریف کو نکال دیا بلکہ انہوں نے نوازشریف کو پورے نظام کا مرکز بنا دیا ہے ، نوازشریف مقبول لیڈر ہیں وہی پارٹی کی پہچان ہیں ، عمران خان جو کام امپائر کی انگلی سے نہ لے سکے وہ انہوں نے ججوں کے قلم سے لے لیا ۔ پی ٹی آئی عوامی مقبولیت کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی ہے ،
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مقبول جماعت کو سینیٹ کے الیکشن سے باہر کرنے کی کوشش کی گئی جو جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں ، نوازشریف کا بیانیہ عوام کے دلوں میں بیٹھ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اکثریت رکھنے والی جماعت کو حکومت بنانے کا حق دیا گیا ، آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں گرائی گئی ، عوام (ن) لیگ کیساتھ ہیں ۔ (ن م)