بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کی باتوں کا ڈراپ سین، حیرت انگیزاعلان کردیاگیا

datetime 24  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کی باتوں کا ڈراپ سین، حیرت انگیزاعلان کردیاگیا،ان خبروں کی تردید کردی گئی ہے کہ شہبازشریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا، نئے صدر کا فیصلہ مرکزی مجلس عاملہ کریگی ، اگر شہبازشریف کو صدر بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہوتا

تو مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہیں تھی ، نوازشریف پارٹی صدر کے بارے میں خود بھی سوچیں گے اور اپنے رفقاء سے بھی مشورہ کریں گے ۔ مقامی ہوٹل میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ شہبازشریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر شہبازشریف کو صدر بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہوتا تو مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہ پڑتی ۔ پارٹی کے قائمقام صدر اور مستقل صدر کا فیصلہ اگلے ہفتے ہو جائے گا ۔ مجلس عاملہ اس بات پر غور کرے گی کہ کون مسلم لیگ (ن) کا اگلا صدر بنے ۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ آپ نے نوازشریف کو نئے پارٹی صدر کے لئے کیا مشورہ دیا ہے تو انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر کے حوالے سے میری ذاتی رائے کی کوئی اہمیت نہیں ،مقبول ترین لیڈروں کی جگہ اگر اے کو رکھ لیں یا بی کو اختیارات کا سرچشمہ وہی رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی کانگریس کے دو آنے کے رکن تھے لیکن گاندھی گاندھی تھا ، جن رہنماؤں کے نام سے پارٹی جانی پہچانی جاتی ہو تو وہ پارٹی صدارت یا وزارت عظمیٰ کے محتاج نہیں ہوتے ۔ چار رکنی کمیٹی کا مقصد پارٹی امور چلانا یا نئے صدر کا نام تجویز کرنا نہیں ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پر اگر پابندی لگائی گئی تو انہوں نے کہا

کہ میرے خیال میں (ن) کا لفظ حروف تہجی سے نکال دینا چاہیے ۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے نوازشریف کو نکال دیا بلکہ انہوں نے نوازشریف کو پورے نظام کا مرکز بنا دیا ہے ، نوازشریف مقبول لیڈر ہیں وہی پارٹی کی پہچان ہیں ، عمران خان جو کام امپائر کی انگلی سے نہ لے سکے وہ انہوں نے ججوں کے قلم سے لے لیا ۔ پی ٹی آئی عوامی مقبولیت کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی ہے ،

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مقبول جماعت کو سینیٹ کے الیکشن سے باہر کرنے کی کوشش کی گئی جو جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں ، نوازشریف کا بیانیہ عوام کے دلوں میں بیٹھ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اکثریت رکھنے والی جماعت کو حکومت بنانے کا حق دیا گیا ، آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں گرائی گئی ، عوام (ن) لیگ کیساتھ ہیں ۔ (ن م)

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…