ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

قصورجنسی سیکنڈل میں گرفتار تمام ملزمان باعزت بری

datetime 24  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) انسدادِ دہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے 12 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔اے ٹی سی عدالت کے جج چوہدری الیاس نے قصور ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔استغاثہ کی جانب سے 16 گواہان پیش کیے گئے تھے، تاہم عدالت نے تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد 24 فروری کو فیصلہ سناتے ہوئے 12 ملزمان کو عدم ثبوتوں کی بنیاد پر بری کیا۔خیال رہے کہ 2015 میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں تھی کہ قصور

سے پانچ کلو میٹر دور قائم حسین خان والا گاں کے 280 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ اس دوران ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی جبکہ ان بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی گئی تھیں۔رپورٹس کے مطابق ان بچوں کے خاندانوں کو ویڈیو دکھا کر بلیک میل بھی کیا جاتا تھا اور ان کے بچوں کی ویڈیو منظر عام پر نہ لانے کیلئے لاکھوں روپے بھتہ طلب کیا جاتا تھا۔واضح رہے کہ قصور میں بچوں کے ساتھ ہونے والی بد فعلی، جنسی زیادتی اور اس کی فلم بندی کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد سات متاثرہ بچوں کے عزیزوں کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔قصور اسکینڈل کے حوالے سے 19 مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کیے گئے تھے جن میں 4 مقدمات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے دیگر عدالتوں میں منتقل کردیا گیا تھا جبکہ دیگر مقدمات زیر التوا ہیں۔واضح رہے کہ 18 اپریل 2016 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے قصور میں بچوں کے ساتھ بدفعلی اور زیادتی میں ملوث دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔عدالت نے مجرم حسیم عامر اور فیضان مجید کو 25، 25 سال قید کی سزا سنائی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں 3 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی بھی سزا سنائی گئی تھی۔بعدِازاں 13 فروری 2018 کو انسداد دہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کیس میں تین مجرموں کو عمر قید اور تین تین لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھی۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…