اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی تیرہ میں نجی ٹیکسی سروس کریم بک کرانے والے اغواء کاروں نے نوجوان ڈرائیور کو قتل کردیا اور گاڑی لے کر فرار ہو گئے ،ملزمان کا تاحال سراغ نہ لگایا جا سکا جبکہ واقعہ کے خلاف ٹیکسی سروس کے ڈرائیوروں نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ پولیس کے مطابق سیکٹر جی تیرہ میں راولپنڈی کے رہائشی بائیس سالہ ٹیکسی ڈرائیور جنید مصطفی سے نامعلوم ملزمان
نے گاڑی چھیننے کے لئے پہلے اسے چاقو مار کر زخمی تاہم جب اس نے گاڑی حوالے نہ کی تو پھر انہوں نے جنید کو فائرنگ کر کے قتل کیا اورگاڑی لے کرفرار ہو گئے،،مقتول کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ گولڑہ میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم پولیس ابھی تک ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے ، ،،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے موبائل فون کے ذریعے نجی ٹیکسی سروس سے بکنگ کروائی تھی اور جب وہ ٹیکسی میں سوار ہوئے تو سیکٹر جی تیرہ کے قریب ڈرائیور جنید مصطفی کو گولیاں مار کرقتل کر دیا گیا اور ملزم گاڑی لے کر فرار ہوگئے،پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے موبائل کا ڈیٹا حاصل کر لیا گیا اور اس ڈیٹا کی مدد سے قاتلوں تک پہنچ جائیں گے،،دوسری طرف نجی ٹیکسی سروس کے ساتھ کام کرنے والے ڈرائیورو ں نے واقعہ پر شدید احتجا ج کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری اپنی کمپنی پر ڈالی ہے ،،،ٹیکسی ڈرائیوروں واقعہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جو ایف نائن پارک سے ڈی چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی ،ٹیکسی ڈرائیوروں نے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی تیرہ میں نجی ٹیکسی سروس کریم بک کرانے والے اغواء کاروں نے نوجوان ڈرائیور کو قتل کردیا اور گاڑی لے کر فرار ہو گئے ،ملزمان کا تاحال سراغ نہ لگایا جا سکا جبکہ واقعہ کے خلاف ٹیکسی سروس کے ڈرائیوروں نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ۔