جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان سے خوفناک وباء دنیا بھر میں پھیلنے لگی ،اس بیماری پرکسی بھی قسم کی اینٹی بائیوٹک اثر انداز نہیں ہورہی ہیں،پورے ملک کے متاثر ہونے کا خدشہ،حیرت انگیزانکشافات

datetime 23  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان سے خوفناک وباء دنیا بھر میں پھیلنے لگی ،اس بیماری پرکسی بھی قسم کی اینٹی بائیوٹک اثر انداز نہیں ہورہی ہیں،پورے ملک کے متاثر ہونے کا خدشہ،حیرت انگیزانکشافات، تفصیلات کے مطابق پاکستانی اور غیرملکی ماہرین نے اپنی تازہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی ایک ایسی نئی قسم تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے جس پرکسی بھی قسم کی مدافعتی ادویات کا اثر نہیں ہوتا

اور ماہرین اس پر قابو پانے کے لیے نئی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دے رہے ہیںیہ تحقیق آغا خان یونیورسٹی اور برطانیہ کی کیمبرج یونیوسٹی کے طبی ماہرین نے مل کر کی ہے جس کے مطابق اس نئی قسم پر بہت کم اینٹی بائیوٹکس اثر کرتی ہیں اور یہ دوبارہ خوبخود جنم لے لیتا ہے۔ٹائیفائیڈ کا یہ جراثیم 14 ماہ قبل سب سے پہلے صوبہ سندھ میں دریافت ہوا تھا اور اب ملک کے کئی مقامات اور برطانیہ تک بھی پھیل چکا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ محققین کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ میں یہ مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹیریا حیدرآباد کے متصل اضلاع تک پھیل گیا ہے۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ پورے پاکستان میں بھی پھیل سکتا ہے اور اس کا علاج مہنگا ترین اور پیچیدہ ہوگا،صوبائی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر محمد اخلاق خان نے برطانوی نشریاتی کو بتایا کہ حیدرآباد کے علاوہ ٹنڈو الہ یار، بدین اور جام شورو اضلاع میں بھی یہ ٹائیفائیڈ بیکٹیریا رپورٹ ہوا تھاان کا کہنا تھا کہ یہ ٹائیفیڈ نومبر 2016 کو پہلی مرتبہ رپورٹ ہوا تھا اور اس میں تین سے پانچ سال کی عمر کے بچے متاثر ہو رہے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ اب آغا خان یونیورسٹی کی مدد سے اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جارہی ہیں اور یونیورسٹی نے ڈھائی لاکھ ویکیسین فراہم کی ہیں۔ اس کے علاوہ محکم? صحت نے بھی آگاہی کی مہم شروع کی ہے اور عالمی ادارے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے کلورین کی ٹیبلٹس بھی فراہم کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر غزالہ شیخ کا کہنا ہے کہ اینٹرک فیور( ٹائیفائیڈ کا بخار) میں جو عام طور پر اینٹی بائیوٹکس استعمال کرتے ہیں مریضوں کو وہ ہی دی گئیں لیکن چار روز گزرنے کے باوجود بھی اس کا کوئی اثر نہیں ہوا تو پھر انھوں نے مریضوں کے ٹیسٹ کرائے جس کے نتائج پازیٹو آئے۔’بلڈ اور کلچر ٹیسٹ مہنگا ہے اس لیے ہم نے آغا خان ہسپتال حیدرآباد کو بھی شامل کیا۔ ان ٹیسٹوں کی رپورٹس سے ہمیں پتہ چلا کہ جو معمول کی اینٹی بایوٹکس ہیں وہ اس پر اثر نہیں کر رہی ہیں۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں یہ اینٹی بائیوٹکس ادویات کے خلاف مزاحم ٹائیفائیڈ کی پہلی وبا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…