ہری پور(مانیٹرنگ ڈیسک) افغان مہاجرین کیمپ میں انٹرنیشنل انسانی سمگلنگ کے گروہ کا انکشاف ایف آئی اے کو بھی مطلوب ہائی پروفائل انسانی سمگلر بھیس بدل کر افغان کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں زرائع ایف آئی اے حکام کی پراسرار خاموشی باوثوق زرائع نے بتایا ہے کہ ہری پور میں قائم افغان مہاجرین کیمپوں میں بین الاقوامی انسانی سمگلر پناہ لیے بیٹھے ہیں جن کا نیٹ ورک پورے ملک میں کام کر رہا ہے اس نیٹ ورک کو افغان مہاجرین کیمپوں سے کنٹرول کیا جا تا ہے
گروہ کے کارندے غیر قانونی طور پر یورپ کے مختلف ممالک امریکہ جرمنی فرانس سمیت لندن یونان اٹلی دوبئی بھی سادہ لوح افرا دکو بھاری معاوضے کی بدولیت بھیج رہے ہیں گروہ رقم کی لین دین بھی ان افغان مہاجرین کیمپوں میں کراتا ہے ملک کے دوسرے علاقوں کے رہائشی شہریوں کو افغان مہاجرکیمپ میں بلا کر رقم بٹو رلی جاتی ہے جبکہ قریبی اضلاع کے رہائشی شہریوں کو پشاور رقم دینے کے لیے بلایا جاتا ہے زرائع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے جن بے روزگار نوجوانوں کے پاس بیرون ملک غیر قانونی طریقے سے جانے کے لیے رقم موجودنہیں ہوتی ان کو سود پر رقم بھی فراہم کی جاتی ہے اور بیرن ملک پہنچنے والے نوجوان کو گروہ کا رکن اپنے ساتھ لے جاتا ہے اس سے تنخواہ کی مد میں سود کی رقم سالوں تک وصول کی جاتی ہے زرائع نے بتایا ہے کہ اس انٹرنیشنل گروہ کے ایران افغانستان ترکی یونان باڈر پر بھی اپنا اثروسوخ رکھتے ہیں اس گروہ کی ا یک فون کال پر غیرقانونی طور پر جانے والے نوجوانوں کو باڈر کراس کر ادیا جاتا ہے یہ گروہ بھیس بدل کر افغان مہاجرین کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں کروڑوں کی بڑی گاڑیاں ایک ہفتہ پاکستان دوسرے ہفتہ امریکہ میں قیام پذیر ہوتے ہیں ان میں سے متعدد ایجنٹ انٹر پول سمیت ایف آئی اے کو بھی مطلوب ہیں جوکہ یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں تمام صورتحال سامنے آنے کے باوجود بھی ایف آئی اے حکام کی خاموشی معنی خیز ہے جبکہ سینکٹروں نوجوان سہانے مستقبل کی خاطر غیر قانونی طور پر بیرون ملک جاتے ہوئے اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں متعدد اب تک بھی لاپتہ ہیں سنجیدہ حلقوں نے اس گروہ کو بے نقاب کرنے کے ساتھ پاکستان بھر میں اس نیٹ ورک کے ساتھ کام کرنے والے گروہ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہ