اٹک (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف میں آئندہ عام انتخابات کے لئے جاری رسہ کشی اور سرد جنگ اپنے نقطہ عرو ج پر پہنچ چکی ہے قومی اور صوبائی حلقوں کے مختلف حلقوں میں تحریک انصاف کے ٹکٹ کے امیدواران ایک دوسرے کے مد مقابل صف آراء ہو چکے ہیں مو جودہ جنگ کا آغاز چیئرپرسن ضلع کونسل ایمان طا ہر کے اس بیان سے ہوا کہ سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر حصہ لیں گے
بعد ازاں ملک امین اسلم جو بیرون ملک اپنی مصروفیات کے سبب حلقہ میں مو جود نہیں تھے انہوں نے واپسی پر اس کا منہ توڑ جواب دیتے ہو ئے حسن ابدال ، حضرو اور اٹک میں اپنی انتخابی سر گرمیاں تیز کر تے ہو ئے میجر طاہر صادق اور ان کے گروپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنا نا شروع کر دیا جس پر انہوں نے میجر گروپ کو گھس بیٹھئے جیسے الفاظ سے بھی نوازا اس پر چیئر پرسن ضلع کونسل ایمان طاہر نے بھی جواب دینے میں دیر نہ کر تے ہوئے ان کے گزشتہ عام انتخابات سے اب تک حلقہ میں غیر حاضر رہنے اور بلدیاتی انتخابات میں ملک امین اسلم کی اپنی یونین کونسل میں عبرت ناک شکست پر انہیں شدید تنقید کا نشا نہ بنا یا اسی دوران تحریک انصاف کے ضلع اٹک سے واحد رکن پنجاب اسمبلی سید اعجاز بخاری نے میجر طاہر صادق کو تحریک انصاف کے آئندہ عام انتخابات کے لئے مو زوں ترین امیدوار قرار دیتے ہو ئے ان کی شخصیت کو تحریک انصاف کے لئے نا گزیر قرار دیا اس پر سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی نا اہلی کے سلسلہ میں ملک امین اسلم نے فوارہ چوک میں مٹھائی تقسیم کی تو انہوں نے اعجازبخاری اور ان کے دا ما د یاور بخاری کی بجا ئے اس حلقہ سے تحریک انصاف کے امیدوار بر یگیڈئر عاصم نواز خان کو اپنے ہمراہ رکھ کر ایم پی اے اعجازبخاری اور ان کے دا ماد یاور بخاری کو بھی واضع پیغام دے دیا اسی طرح ضلعی صدر تحریک انصاف قاضی احمد اکبر جو چند روز بیشتر تک میجر طاہر صادق کے گن گا رہے تھے
انہوں نے حالات کی تبدیلی دیکھتے ہوئے یکدم پینترہ بدلہ اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ این اے 62کیلئے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کیلئے ملک امین اسلم اورسابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق کے درمیان جاری جنگ پی ٹی آئی کیلئے نقصان دہ ہے ، کسی مصلحت کا شکار ہوئے بغیر بطور ضلعی صدر اعتراف کرتا ہوں کہ ملک امین اسلم کی پی ٹی آئی اور ملک خصوصاً خیبر پختونخوا میں بلین ٹری کے سلسلہ میں خدمات ناقابل فراموش ہیں ، میجر طاہر صادق کی پی ٹی آئی میں شمولیت سے پارٹی مضبوط ہو ئی ہے ،پارٹی کیلئے جن کی خدمات ہیں ان کو ڈنکے کی چوٹ پر سراہنا چاہئے چور دروازے سے ٹکٹ لینے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کارکنان کو حوصلہ دیا کہ وہ صبر کا دامن تھامے رکھیں پی پی 16کا ٹکٹ مجھ سے کوئی نہیں چھین سکتا اس سلسلہ میں مجھے ضلع اٹک کے قائدین اور مرکزی پارٹی رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے۔