پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا ایک اور بھانڈہ پھوٹ گیا، ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے انرجی اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی دستاویز کے مطابق 356میں سے40 چھوٹے پن بجلی گھروں پرکام شروع ہی نہیں ہوا ہے، 114چھوٹے پن بجلی گھروں پرکام اب تک مکمل نہیں کیا گیا، ان دستاویز کے مطابق
کوئی بجلی گھر رسمی طور پر کمیونٹی کے حوالے نہیں کیاگیا۔دستاویز کے مطابق بجلی کے بیشتر منصوبے 5 سے 50 کلو واٹ تک کے ہیں، تمام 356 منصوبوں کی مجموعی پیداوار 35 میگاواٹ ہوگی۔ خیبر پختونخوا کے انرجی اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی دستاویز کے مطابق بیشتر منصوبے جغرافیائی سروے مکمل کیے بغیرشروع کیے گئے، ستمبر 2014 میں شروع کیے گئے 356 چھوٹے پن بجلی گھر منصوبے 18 ماہ میں مکمل ہونا تھے لیکن خیبرپختونخوا میں بجلی پیداوارکے 356 منصوبے ابھی تک مکمل نہیں ہو سکے ہیں ان میں 114 منی مائیکرو ہائیڈرل پراجیکٹ بھی شامل ہیں۔ ان دستاویزات کے مطابق بجلی پیدا کرنے والے نو منصوبوں کو 2016ء کے سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا، ان نو منصوبوں میں سے چھ کوہستان اور تین شانگلا میں واقع تھے جبکہ شانگلا میں چلتا ہوا بجلی گھر بھی سیلاب میں بہہ گیا تھا۔ پیڈو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ستمبر 2014ء میں شروع کیے گئے منصوبے18ماہ میں مکمل ہونے تھے، رپورٹ میں مزید کہنا ہے کہ پیڈو حکام کے مطابق بجلی کے202 منصوبے مکمل کرکے کمیونٹی کے حوالے کیے، 2روپے فی یونٹ کی بجلی فراہم کرنا کسی طور ممکن نہیں تاہم چالیس چھوٹے پن بجلی گھروں پرکام شروع ہی نہیں ہوا ہے۔