اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جب بھی مسلم لیگ ن کی حکومت آئی کرپشن میں واضح کمی دیکھی گئی، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے 180ممالک کا کرپشن انڈیکس 2017جاری کردیا، انڈیکس ورلڈبینک اورعالمی اقتصادی فورم جیسے اداروں کے اعدادوشمارپرمبنی ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے دنیا کے 180ممالک کا کرپشن اینڈیکس 2017جاری کر دیا ہے ۔
یہ انڈیکس ورلڈ بینک اور عالمی اقتصادی فورم جیسے بین الاقوامی اداروں کے اعدادوشمار پر مبنی ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں جب بھی لیگ ن کی حکومت آئی کرپشن میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کرپشن کے حوالے سے سال 2017میں پاکستان کی ریٹنگ انڈیکس میں 32دکھائی گئی ہے جو موجودہ حکومت کے پہلے سال کی نسبت 5پوائنٹ زیادہ ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے 180ممالک کا کرپشن انڈیکس 2017جاری کردیا ،رپورٹ ورلڈبینک اورعالمی اقتصادی فورم جیسے اداروں کے اعدادوشمارپرمبنی ہے جس کے مطابق تمام ملکوں کی کرپشن کو صفرسے 100تک گریڈ دیا گیا، یعنی 100 نمبر والے ملک میں سب سے کم اور صفر پر موجود ملک میں سب سے زیادہ کرپشن ہے۔سال 1998میں مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہونے کے بعداگلے 9سال کرپشن کی صورتحال خراب دیکھی گئی،1999 کے مارشل لاء سے 2007 میں مسلم لیگ ق کی حکومت کے خاتمے تک 2004 اور 2005 میں رینکنگ کم ترین سطح 2 اعشاریہ 1 پر رہی تاہم 2007میں جب ملک میں پرویز مشرف کا اقتدار ختم ہوا اور مسلم لیگ ق کی جمہوری حکومت آئی توکرپشن انڈیکس 2 اعشاریہ 4 پر تھا۔رپورٹ کے مطابق2013ءمیں جب مسلم لیگ ن کی حکومت آئی تو یہ ریکنگ 28ویں نمبر پر تھی جو 2014ءمیں 29اور2015میں 30تک جاپہنچی ،
2016ءمیں 32پاکستان کا نمبر تھا جو 2017ءمیں ہی برقراررہااور یہ 176ممالک کی فہرست میں سے انیسواں سب سے زیادہ اضافہ تھا۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 1996میں پاکستان 85ممالک میں71ویں نمبر پرتھا،1996 میں مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوئی اور صرف دوسال یعنی 1998 میں پاکستان کا کرپشن انڈیکس ایک پوائنٹ کے اضافے کے
ساتھ 2اعشاریہ 7 پر دیکھا گیا۔اسی طرح 2008سے 2013تک پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں 2.5پر برقراررہی جبکہ 2004-05ءمیں کرپشن کی شرح 2.1تک تھی ۔ رپورٹ میں بنگلادیش 28ویں، بھارت 40ویں اورچین 41ویں نمبرپرہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی یہ رپورٹ ورلڈ بینک، افریقی ترقیاتی بینک اور عالمی اقتصادی فورم سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں سے لئے گئے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کستان کی موجودہ حکومت کی شفافیت کی پالیسی پر ایک بار پھر مہر تصدیق ثبت کردی ہے،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نہ صرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت بلکہ22 کروڑ عوام کیلئے ایک اعزاز ہے۔