لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ نیب کی طرف سے سابق ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے احد خان چیمہ کی گرفتاری اختیارات سے تجاوز ہے۔ ایسی سینکڑوں مثالیں موجود ہیں کہ سمن پر حاضر نہ ہونے والوں کو نیب نے گرفتار نہیں کیا ۔سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتار ی پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایک سینئر سرکاری افسر کی ضابطہ کار سے ہٹ کر گرفتاری سے پنجاب کی انتظامی مشینری میں بے چینی پھیلی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ احد خان چیمہ کی گرفتاری فرض شناس اور محنتی افسر سے زیادتی کے مترادف ہے۔ سرکاری مشینری میں اضطراب کے باعث عوامی امور متاثر ہوسکتے ہیں۔ نیب کے اقدامات سے کسی بھی فرد کی تذلیل یا تضحیک کا تاثر نہیں ملنا چاہیئے۔ترجمان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت کا ترقی کا سفر اسی رفتار سے جاری و ساری رہے گا۔ قومی احتساب بیورو ( لاہور) کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) زاہد سعید کی زیر صدارت اعلیٰ افسران کا اجلا س منعقد ہوا ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اجلاس میں شریک صوبائی سیکرٹریز سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری پرتشویش کا اظہار کیا ۔ افسران کا کہنا تھاکہ نیب کی جانب سے گرفتار کرنے کا طریقہ درست نہیں ۔ اگر افسران کو اس طرح گرفتار کیا گیا تو کام میں دقت پیش آئے گی ۔اجلاس میں افسران کا کہنا تھاکہ نیب کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں تاہم گرفتاری کا طرز عمل ٹھیک نہیں اس حوالے سے نیب سے بات کی جائے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں غور کیا گیا کہ اس اقدام پر کام بند کیا جائے یا حکومت تک اپنی آواز پہنچائی جائے ۔علاوہ ازیں پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ نیب نے احد چیمہ کو گرفتار کرکے غیر مناسب کام کیا ہے۔ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں کہ سمن کے بعد پیش نہ ہونے والے افسران کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ نیب کا یہ نا مناسب رویہ کسی صورت برداشت نہیں ۔