اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی اپنی روحانی پیشوا بشریٰ بی بی سے تیسری شادی میں عمران خان کی بہنوں کی جانب سے عدم شرکت، عمران خان نے جب تیسری شادی کے حوالے سے اپنی ایک بہن کو میسج کر کے دعا کا کہا تو انہوں نے میسج کا جواب ہی نہیں دیا، ریحام خان کی طرح بشریٰ بی بی کی بھی عمران خان سے شادی پران کی بہنیں مخالف ہیں، میڈیا رپورٹس میں انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی اپنی روحانی پیشوا بشریٰ بی بی سے تیسری شادی اس وقت پاکستان میں ٹاپ نیوز کے طور پر میڈیا پر موجود ہے۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح لاہور میں ہوا جس کی تصدیق گزشتہ روز تحریک انصاف کی جانب سے نکاح کی تصاویر جاری کرتے ہوئے کی گئی تھی۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان کی بہنیں اپنے بھائی کی تیسری شادی کی مخالف تھیں اور اسی وجہ سے انہوں نے ان کے نکاح کی تقریب میں لاہور میں ہونے کے باوجود شرکت نہیں کی، ایک اور نجی ٹی وی نے دعویٰ کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہعمران خان نے جب تیسری شادی کے حوالے سے اپنی ایک بہن کو میسج کر کے دعا کا کہا تو انہوں نے میسج کا جواب ہی نہیں دیا۔ عمران خان نے میسج میں اپنی بہن کو لکھا تھا کہ ’’میری شادی ہونے والی ہے میرے لئے دعا کریں‘‘۔واضح رہے کہ عمران خان نے اپنی روحانی پیشوا بشریٰ بی بی سے تیسری شادی کی تصدیق کی ہے جبکہ بشریٰ بی بی کی یہ دوسری شادی ہے۔ عمران خان کی شادی کی خبر بریک کرنے والے صحافی عمر چیمہ کا کہنا ہے کہ نکاح کو اتنا عرصہ خفیہ رکھنے کی تہلکہ خیز وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ طلاق کے بعد عدت ختم ہونے سے پہلے یکم جنوری آرہی تھی ،اس لیے تیکنیکی مسائل کے باعث چیزوں کو چھپایا جارہا تھا۔ ہماری خبر غلط تھی تو کم از کم
اپنا نکاح خواں ہی بدل لیتے یہ تو وہی مفتی سعید صاحب جن کا میں نے ذکرکیا تھا۔ تصویر میں بھی وہی عون چوہدری ہیں جن کا ہم پہلے ذکر کر چکے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ موجود تھے۔ میں پورے وثوق کے ساتھ کہتا ہوں کہ یکم جنوری کو ہی نکاح ہوا ہے۔عمر چیمہ نے کہا کہ آ پ کو یاد ہوگا ریحام خان کے کیس میں بھی انہوں نے اسی طرح کیا تھا اور اس پر تو آ ن ریکارڈ ہے، ریحام خان
سے 29اکتوبر کو نکاح ہوا تھا 31دسمبر کو خان صاحب نے ایک ٹوئٹ کیا تھا کہ میری شادی کے بارے میں خبریں بڑھا چڑھا کے پیش کی جا رہی ہیں اور 8جنوری کو انہوں نے عوام کو دکھانے کیلئے نکاح کیا تھا لیکن اصل میں نکاح 31اکتوبر کو ہو چکا تھا اور یہ بھی اسی طرح کی فلم ہے جو دہرائی جارہا ہے جس طرح انہوں نے 2015میں کیا تھا۔ نکاح خواہ یہی تھے میں یہ کہتا ہوں اگر یہ اتنے سچے ہیں،
صادق اور امین ہیں اور ان کے پاس تو ابھی نیا نیا سرٹیفکیٹ بھی ہے تو یہ کم از کم ہمیں جھوٹا ثابت کرنے کے لیے اپنا نکاح خواں ہی بدل لیتے۔یہ اس چیز کو زیادہ دیر تک یہ چھپا کرنہیں رکھ سکتے تھے اب اس نکاح کا کوئی نہ کوئی انہیں ڈراپ سین کرنا تھا ان کو بہت سارے جو مقتدر حلقے ہیں وہ بھی اس سلسلے میں مصر تھے کہ آپ جو ہے چیز کو اسے قبول کریں ، آ پ کیلئے کوئی سیاسی مسئلہ بھی پیدا ہو سکتا ہے