پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ جس میں کوئی گواہ نہیں تھا،مگر ملزم کو سزا سنا دی گئی ، زینب قتل کیس میں سیریل کلر عمران کو سزا کس بنیاد پر دی گئی؟ نئی تاریخ رقم ہو گئی

datetime 17  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انتہائی کم وقت میں قتل کیس کا فیصلہ دیا گیا ہے۔ یہ کیس قصور کی ننھی زینب کے قتل کا کیس تھا۔ زینب قتل کیس میں ننھی زینب سمیت قصور کی 9معصوم بچیوں کو جنسی درندگی کے بعد قتل کرنے والے سیریل کلر عمران کا ٹرائل مکمل ہونے پر اسے 4بار سزائے موت، 7سال قید کے ساتھ عمر قید کی سزا سنائی گئی، سیریل کلر عمران کو

مجموعی طور پر 32لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ عمران نے زینب سمیت 9معصوم بچیوں کے ساتھ درندگی کیساتھ انہیں قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے جس میں 7بچیاں اس دنیا میں نہیں جبکہ دو زندہ ہیں۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملزم کا 4 روز یعنی 96 گھنٹوں میں ٹرائل ہوا۔ ذرائع کے مطابق، ملزم عمران نے جرم کا اعتراف کر کے اپنا دفاع کے لیے کسی بھی قسم کا ثبوت پیش کرنے سے انکار کر دیا۔ ملزم عمران نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ننھی بچیوں پر بہت ظلم کیا میں معافی کے لائق بھی نہیں، مجھے جتنی سزا دی جائے اتنی ہی کم ہے ، کسی قسم کی قانونی مدد نہیں چاہیے۔ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنٹیفک ثبوتوں کو شہادت کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا، 12 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی، ملزم عمران کمرہ عدالت میں روتا رہا۔ اس سے قبل آج تک انسداد دہشت گردی ایکٹ کی روح کے مطابق کسی بھی کیس کا فیصلہ نہیں ہوا۔خیال رہے کہ زینب قتل کیس کا فیصلہ کوٹ لکھپت جیل لاہور میں سنا دیا گیا ، سیریل کلر عمران کو چار بار سزائے موت، 7سال قید، عمر قید اور 10، 10لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے، پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادرکی پریس کانفرنس۔ تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے اور قصور کی ننھی پری زینب سمیت 9بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کا جرم ثابت ہونے پر سیریل کلر عمران

کو نشان عبرت بناتے ہوئے عدالت نے اسے 4بار سزائے موت سنائی ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادرنے فیصلے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے سیریل کلر عمران کو صرف ابھی زینب قتل کیس کے سلسلے میں سزا سنائی ہے ۔ سیریل کلر عمران قصور کی 9بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے ملزم ہے جن میں سے 7بچیاں قتل جبکہ 2بچیاں زندہ ہیں ۔

کیونکہ ہر کیس کے گواہ ، ثبوت اور شواہد مختلف ہیں اس لئے ہر کیس کا الگ ٹرائل ہو گا۔ احتشام قاد ر کا کہنا تھا کہ زینب قتل کیس میں عدالتی فیصلے کے مطابق سیریل کلر عمران کو زینب کو اغوا کرنے پر سزائے موت،زینب کیساتھ ریپ پر سزائے موت،زینب کو قتل کرنے پر سزائے موت،زینب کو اغوا کرنے پر سزائے موت دی گئی ہے یوں سیریل کلر عمران کو زینب قتل کیس میں چار بار سزائے موت دی گئی۔

عدالت نے زینب کے ساتھ غیر فطری ریپ پر سیریل کلر عمران کو عمر قید اور 10لاکھ روپے جرمانہ، زینب کی لاش کوڑے کے ڈھیر میں پھینکنے پر 7سال قید اور 10لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور کی ننھی زینب کے قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت سنادی۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاد احمد نے کیس کا فیصلہ سنایا۔

زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ 9 سے 11 گھنٹے سماعت ہوئی،اس دوران 56 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے اور 36 افراد کی شہادتیں پیش کی گئیں۔سماعت کے دوران ڈی این اے ٹیسٹ، پولی گرافک ٹیسٹ اور 4 ویڈیوز بھی ثبوت کے طور پر پیش کی گئیں۔15 فروری کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا،

جو آج سنایا جائے گا۔واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع قصور سے اغواء کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، جس کی لاش گذشتہ ماہ 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔زینب کے قتل کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور قصور میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق بھی ہوئے۔

بعدازاں چیف جسٹس پاکستان نے واقعے کا از خود نوٹس لیا اور 21 جنوری کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہونے والی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے زینب قتل کیس میں پولیس تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس کی تحقیقات کے لیے تفتیشی اداروں کو 72 گھنٹوں کی مہلت دی۔جس کے بعد 23 جنوری کو پولیس نے زینب سمیت 8 بچیوں

سے زیادتی اور قتل میں ملوث ملزم عمران کی گرفتاری کا دعویٰ کیا، جس کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی کی۔ملزم عمران کے خلاف کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل ہوا، جس پر 12 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی اور 15 فروری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…