اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر صحت اینڈ سپورٹس اعجاز جاکھرانی کیخلاف تحقیقات کی اجازت دیدی ہے۔ روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق اعجاز جاکھرانی پر الزام ہے کہ ان کے اثاثے ظاہری آمدن سے کئی گنا زائد ہیں۔ نیب کو سندھ کے رہائشی ایک شخص نے اعجاز جاکھرانی کے خلاف
درخواست دی تھی اور درخواست کے ساتھ ثبوت بھی دئیے تھے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اعجاز خان جھاکھرانی کیخلاف دائر شکایت کی تحقیقات کی اجازت دے دی ہے اور یہ ڈائریکٹر جنرل نیب سکھر اور کراچی کو سونپا ہے۔ اعجاز جاکھرانی کا تعلق سندھ کے ضلع جیکب آباد سے ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق ہے۔ زرداری حکومت میں وہ وفاقی وزیر صھت اور پھر سپورٹ بھی رہے ہیں۔ جب وہ وزیر صحت تھے تو ان پر اربوں روپے کی رشوت لینے کا الزام تھا۔ بنیاد پور اعجاز جاکھرانی زمینداری سے وابستہ ہیں تاہم ان کی جائیدادوں کی مالیت اربوں روپے ہے،نیب حکام نے بتایا کہ ان کے خلاف درج شکایت کی تحقیقات ہوں گی اور ان سے اربوں روپے کے اثاثے بنانے پر وضاحت بھی طلب کی جائے گی، اعجاز جاکھرانی کے خلاف تحقیقات کی اجازت ملنے کے بعد پیپلزپارٹی کی صفوں میں بھی کھلبلی مچ گئی ہے اور دیگر کرپٹ افراد نے بھی کرپشن سے بنائی گئی جائیدادوں کو چھپانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔واضح رہے کہ اس وقت ملک میں نیب کی کارروائیاں جاری ہیں اور نئے چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال ملک سے کرپشن مافیا کو ختم کرنے کا عزم دہرا چکے ہیں ۔ جسٹس(ر)جاوید اقبال نے آتے ہی نیب کو متحرک کر دیا ہے اور کئی کرپشن کے کیسز پر کارروائی تیزی سے جاری ہیں جن میں سیاستدانوں سمیت بیوروکریٹس اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔