اوکاڑہ(سی پی پی) اوکاڑہ میں بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے کے کیس میں نیا موڑ آگیا ہے اور اب بلیک میلنگ کے شکار متاثرہ نوجوان نے پولیس سے رابطہ کرلیا۔متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ علاقہ چھوڑ کر لاہور آ گیا لیکن مرکزی ملزم یوسف نے پیچھا نہیں چھوڑا۔دیپالپور کے گاؤں مہروک کلاں کا رہائشی نوجوان 8 سال پہلے مرکزی ملزم یوسف کے اسکول میں پڑھتا تھا، ملزم نے اسے لڑکی کیساتھ زیادتی کے لیے اکسایا ۔
اور ویڈیو بنالی پھر بلیک میل کرتا رہا۔نوجوان تنگ آ کر لاہور شفٹ ہو گیا لیکن ملزم اسے بلیک میل کرنے سے باز نہ آیا اور لاہور میں بھی اسے تنگ کرتا تھا۔خیال رہے کہ متاثرہ نوجوان کی عزت نفس کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی شناخت ظاہر نہیں کی جارہی۔متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ بلیک میلنگ پیسے کے لیے نہیں بلکہ ملزم یوسف مزید لڑکے اور لڑکیاں لانے کا ٹارگٹ دیتا تھا۔اے ایس پی دیپالپور نوشیروان چانڈیو کے مطابق مرکزی ملزم انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ریمانڈ پر ہے جبکہ اس کے ساتھی نوید کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم سے برآمد ہونے والی 40 کے قریب جنسی زیادتی کی ویڈیوز اور کمپیوٹر فرانزک کے لیے بھجوایا جا چکا ہے۔پولیس کے مطابق ویڈیو اسکینڈل کے متاثرہ متعدد نوجوان لڑکے لڑکیاں معاشرتی دبا کی وجہ سے سامنے نہیں آرہے جب کہ بعض بچوں کے والدین نے بھی اس معاملے میں پولیس سے رابطہ کیا ہے۔ تاہم پولیس کی مدعیت میں کیس منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ خیال رہے کہ قصور کے بعد اوکاڑہ میں چند روز قبل طالبعلموں کے ساتھ جنسی زیادتی کی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنے والے گروہ کا انکشاف ہوا تھا جس کا سرغنہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔