اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

پی آئی اے کو بچانے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نہیں ،ائیر لائن کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟

datetime 16  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) پی پی اے کی کارکردگی پرسینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے بعد، ایئر لائن کی گزشتہ چار سالوں میں تباہ کن کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر پی پی پی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پی آئی اے کو بچانے کے لئے حکومت کی طرف سے کوئی سنجیدہ کارروائی نہیں کی گئی نا ہی پارلیمنٹ کمیٹی کی تحقیقات کے بعدایئر لائن کو نقصان پہچانے والوں کے خلاف کوئی کاروائی کی گئی ۔

کمیٹی کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا سنجیدگی سے جوابات نہیں دئے گئے مثال کے طور پر، پریمیئر سروس کے قیام ، کاروباری منصوبے کمی اور اس جی وجہ سے ہونے والے 3 بلین روپے کے نقصانات پر کبھی بھی کمیٹی کوتسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ 345 بلین روپے کے نقصانات سے چند درجن طیاروں سے چلنے والی اس ایئرلائن اب دنیا کی سب سے خراب اورغیر منظم ہوائی کمپنیوں میں شمار ہوتا ہے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پی آئی اے کے انتظامیہ کی غفلت، بدعنوانیوں اور نقطہ نظر کی کمی ایئر لائن کی خراب کارکردگی کی وجہ ہے ۔ اس ادارے کو بچانے کہ لئے ایک قابل اور سنجیدہ انتظامیہ کی سخت ضرورت ہے۔حیران کن بات ہے کہ کمیٹی کی نشاندہی کی باوجو لیپزگ میوزیم جرمنی میں موجود د ایئر بس پر کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی ۔ میں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مظفر ایچ شاہ کی طرف سے کئے جانے والے اچھے کام کی تعریف کرتی ہوں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہمارے تمام مشوروں ، نگرانی اور رہنمائی کا ایوی ایشن کی بہری انتظامیہ پرکوئی اثر نہیں ہوا۔ شیری رحمان نے کہا کہ حکومت نے اوپن اسکائی پالیسی شروع کر نے سے قبل پارلیمنٹ سے مشاورت نہیں کی اگر کی ہوتی تو قومی خرانے اور قومی ائیرلائن کو اربوں روپے کا نقصان نہ ہوتا۔ پی آئی اے بین الاقوامی حفاظتی قواعد و ضوابط پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس کی وجہ سے ایئر لائن اپنے بین الاقوامی لائسنس سے محروم ہو جائے گی۔ شیری رحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت کے غیر شفاف نجکاری کی منصوبہ بندی کی مخالفت کرتی ہے اورہر فورم پر اس منصوبابندی کا مقابلہ کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…