اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قصور کی ننھی زینب اور دیگر بچیوں کے قاتل عمران کے بینک اکائونٹس سے متعلق انکشافات کا معاملہ، چیف جسٹس نے جھوٹی خبر دینے والے شاہد مسعود اور تمام صحافتی تنظیموں کے سربراہان سمیت میڈیا ہائوسز کے مالکان ایڈیٹران اور معروف صحافیوں کو بھی طلب کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق قصور کی ننھی زینب اور دیگر بچیوں کے قاتل عمران کے بینک اکائونٹس
سے متعلق انکشافات کے معاملہ میں چیف جسٹس نے جھوٹی خبر دینے والے شاہد مسعود اور تمام صحافتی تنظیموں کے سربراہان سمیت میڈیا ہائوسز کے مالکان ، ایڈیٹران اورمعروف صحافیوں کو زینب قتل کیس میں ازخودنوٹس کی سماعت جو کہ لاہور رجسٹری میں ہو رہی ہے طلب کر لیا ہے۔ طلب کیے جانیوالوں میں حمید ہارون ، میرشکیل الرحمان، رمیزہ نظامی ، فہد حسین ، آئی اے رحمان ، مجیب الرحمان شامی ، کامران خان ، کاشف عباسی، حامد میر، میاں عامر محمود، سرمد علی اور ضیا شاہد شامل ہیں۔ واضح رہے کہ شاہد مسعود نے قصور کی زینب اور دیگر بچیوں کے قاتل عمران سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پیڈوفیلیا مافیا سے تعلقات ہیں اور وہ بچیوں کی متشدد ویڈیو ڈارک ویب کے ذریعے بیرون ملک دکھاتا ہے جس کے عوض اسے بھاری معاوضہ دیا جاتا ہے اور یہ معاوضہ اس کے ملک میں موجود 40بینک اکائونٹس میں ٹرانسفر کیا جاتا ہے۔ شاہد مسعود کے اس دعوے کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایسے کسی بھی اکائونٹ کی موجودگی سے متعلق تردید کر دی تھی جبکہ دیگر اداروں کی جانب سے اطلاعات کے مطابق کہا گیا ہے کہ ملزم کبھی پاکستان سے باہر نہیں گیا کیونکہ اس کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے اور نہ ہی آج تک اس نے پاسپورٹ کیلئے کوئی درخواست جمع کرائی۔امکان ظاہر کیا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کے سنگین دعووں اور ممکنہ طورپر غلط معلومات
عوام تک پہنچانے کی وجہ سے صحافتی تنظیموں کا موقف جاننے کیلئے چیف جسٹس نے طلب کیا ہے اور یہ بھی امکان ہے کہ معروف صحافیوں کو بھی نوٹس جاری کیے جائیں گے ۔