کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) مجھ سے غلطی ہو سکتی ہے ، چار دہشت گرد مارے گئے صرف ایک پر آواز اٹھائی جارہی ہے، ایک ہی رات میں ماحول بنا دیا گیا کہ میں نے نقیب کوپکڑکرماردیا، اب کہا جارہا ہے نقیب اللہ بےگناہ ہے، قسم کھا کر کہتا ہوں میری اس میں کوئی بددیانتی نہیں اور نہ ہی میری نقیب اللہ کے خاندان سے کوئی دشمنی ہے، کراچی شہر کو دہشتگردوں سے پاک کیا، ملکی سالمیت
کیلئے جنگ لڑی ، یہ جنگ جاری رہنی چاہئے، دہشتگرد ہمارے ملک کو نشانہ بنا رہے ہیں، شہر میں کسی کو نہیں چھوڑا، مسجدوں میں دھماکے کیے گئے، ڈاکٹرز اور پروفیسرز کو نشانہ بنایا گیا، میں نے ملک کیلئے جنگ لڑی، معطل ایس ایس پی ملیر رائو انوار کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے معاملے میں ذمہ دار گردانے گئے معطل ایس ایس پی ملیر رائو انوار نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو چار دہشت گردوں کی ہلاکت کی خبر دی تھی، سب سے پہلے وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ نقیب اللہ مارا گیا،میں نے معلومات لیں تو مقدمات میں نقیب اللہ کا نام تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جمعرات کو کمیٹی کا نوٹس ملا، اگلے دن پیش ہوگیا، خراسانی نے مجھے مارنےکی دھمکی بھی دی ہے، اس حوالے سے اپنا بیان پہلے ہی دے چکا ہوں۔ایک سوال کے جواب میں راؤ انوار نے کہا کہ چار دہشت گرد مارے گئے صرف ایک پر آواز اٹھائی جارہی ہے، ایک ہی رات میں ماحول بنا دیا گیا کہ میں نے نقیب کوپکڑکرماردیا، اب کہا جارہا ہے نقیب اللہ بےگناہ ہے، قسم کھا کر کہتا ہوں میری اس میں کوئی بددیانتی نہیں اور نہ ہی میری نقیب اللہ کے خاندان سے کوئی دشمنی ہے۔معطل ایس ایس پی راؤانوارکا مزید کہنا تھا کہ کراچی دہشت گردوں کی آماجگاہ بنا ہوا تھا، ملیر کے لوگ میرے ساتھ ہیں مجھے دعائیں دیتے ہیں،
غیرملکی ایجنسیاں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ نہیں رکنی چاہئے، دہشت گردہمارے ملک کونشانہ بنارہے ہیں، دہشت گردوں نے شہر میں کسی کو نہیں چھوڑا، مسجدوں میں دھماکے کیے گئے، ڈاکٹرز اور پروفیسرز کو نشانہ بنایا گیا، میں نے ملک کیلئے جنگ لڑی۔دوسری جانب ملیر سے راؤ انوار کی ٹیم کا صفایا کردیا گیا، پہلے گیارہ تھانیدارہٹائے گئے
اور اب راؤ انوار کے تینوں ایس پیز کا بھی دوسری جگہوں پر تبادلہ کردیا گیا ہے۔ تبادلے اورتقرریوں کا نوٹی فکیشن آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے جاری کردیا۔