تہران /اسلام آباد (این این آئی) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ پاکستان القدس الشریف کے بارے میں حالیہ امریکی اقدام کی شدید مخالفت کرتا ہے اس فیصلے کے ذریعے امریکہ نے القدس الشریف کی تاریخ اور قانونی حیثیت کی دھجیاں اڑا کر نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔میاں رضاربانی نے ان خیالات کا اظہار تہران میں منعقدہ
اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کے13 ویں سالانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کے حوالے سے قرار داد کی حمایت کی وجہ سے پاکستان پر امریکی دبائو بڑھ گیا ہے اور مسلم امہ کو اس بات کا احساس کرنا چاہیے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی منظر نامے پر تیزی سے بدلتی صورتحال میں امریکی ، اسرائیلی اور بھارتی گٹھ جوڑ ابھرتا ہوا نظر آرہا ہے اور مسلم دنیا کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا کیونکہ اگر آج پاکستان اور ایران زیر عتاب ہیں تو کل کسی اور اسلامی ملک کی باری ہوگی ۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے امن عمل کو تہہ بالا کرنے کے اقدام کی پر زور مذمت کرتا ہے ۔ اس اقدام نے نہ صرف قانون کی بالادستی اور بین الاقوامی روایات کی نفی کی بلکہ سامراجی ذہنیت اور عاصبانہ سوچ کے نظریے ’’ جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘‘ کو مزید تقویت دی ۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ ایشیاء کے حوالے سے امریکہ کا دہرا معیار سب کے سامنے ہے جس کے تحت غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے ذریعے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے اور حکومتیں گرانے کی سازشوں کے جال بننے کو فروغ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ایسے اقدامات سے بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف ہونے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ اور اس سے عوام میں بے چینی مزید زور پکڑ جائے گی ۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضاربانی نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے
مسئلے پر فلسطینیوں کے موقف کی بھر پور تائید کرتا ہے اور پاکستان کی پارلیمان نے قرار دادوں کے ذریعے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف اسرائیلی بربریت کی مذمت کی بلکہ فلسطینیوں کی الگ ریاست کے مطالبے کی بھرپور حمایت بھی کی ہے ۔ میاں رضاربانی نے او آئی سی اور اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کو مزید فعال اور موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ تاہم انہوں نے
کثیر الجہتی سطح پر معیشت ، تجارت ، سرمایہ کاری، تعلیم ، صحت اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے میدانوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت اور سیکورٹی ایسے اہم مسائل ہیں جن سے تمام مسلم امہ کو امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہیں ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اپنا موثر کردار ادا کرتا رہے گا۔
تاہم اس ضمن میں مشترکہ کوششوں پر زور دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن ، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور اس پیغام کو عام کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ میاں رضاربانی نے شرکا پر زور دیا کہ مسائل کا مقابلہ مشترکہ طور پر بہتر انداز میں کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل مشترک ہیں اور ان کے حل کیلئے مشترکہ حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ شرکاء نے میاں رضاربانی کے پر جوش خطاب پر بھرپور داد دی اورانکی شرکت کو انتہائی اہم قرار دیا ۔