اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

زینب قتل کیس، مجرم کو ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے، چودھری شجاعت نے خصوصی عدالتوں بارے مطالبہ کر دیا

datetime 11  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ قصور میں معصوم بچی زینب کے ساتھ زیادتی پر زبانی بیان بازی سے کچھ نہیں ہو گا، ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح ایسے سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے اور آرمی کی طرز پر خصوصی عدالتیں قائم کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پپو کیس کے مجرم کو سرعام پھانسی پر لٹکایا گیا تھا اور جنرل ضیاء الحق کا حکم تھا کہ سورج غروب ہونے تک اس کی لاش کو وہیں لٹکا رہنے دیا جائے تاکہ لوگ عبرت حاصل کریں، یہی وجہ ہے کہ اس کے کئی سال بعد تک ایسا واقعہ نہیں ہوا تھا۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جو خون کی ہولی کھیلی گئی وہ سب کو یادہے، اس سانحہ کے بعد چودھری پرویزالٰہی سب سے پہلے منہاج القرآن پہنچے تھے انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ کس طرح وہاں کیسی سفاکی سے حاملہ خاتون اور طالبات سمیت بیگناہوں کا خون بہایا گیا، پولیس والوں نے جوتوں سمیت اندر گھر کر قرآن پاک کے سیپاروں کی بے حرمتی کی اور منع کرنے پر خواتین پر بھی گولیاں چلوائیں، یہی وجہ ہے کہ اس واقعہ کے بعد بھی میں نے ایسے سنگین جرائم کے کیسز کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ایسے سفاک، بے رحم اور ظالم مجرم سرعام ٹکٹکی پر لگائے جائیں اگر اس وقت حکمرانوں نے میری بات پہ کان دھرے ہوتے تو کتنے ہی بچے بچیاں اور بیگناہ لوگ سفاک مجرموں کی درندگی کا شکار ہونے سے بچ جاتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…