راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا پر وطن واپسی کے موقع پر زینب کے والدکے عقب میں کھڑے شخص سے متعلق شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے کہ اس شخص کا حلیہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں زینب کے ساتھ نظر آنے والے شخص کا ہے جس کے بعد یہ شخص اب منظر عام پر آگیا ہے اور اس کا ایک ویڈیو پیغام تیزی سے انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہا ہے جس میں مذکورہ شخص
جس کا نام وسیم خٹک ہے اسلام آباد ائیرپورٹ پر زینب کے والد کے قریب موجود ہونے کی وجہ اور اپنا تعارف کروا رہا ہے اور زینب کے قتل کے اندوہناک واقعہ سے لاعلمی اور برات کا اعلان کر رہا ہے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں وسیم خٹک کا کہنا تھا کہ میرا نام وسیم خٹک ہے۔میں گذشتہ دس سال سے پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کا ممبر ہوں اور ڈاکٹر طاہر القادری کا پیروکار ہوں۔ وسیم نے بتایا کہ میرے پاس گذشتہ چار سال سے پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر کی ذمہ داری رہی ہے اور اب میرے پاس نائب صدر ضلع راولپنڈی کی ذمہ داری ہے۔ میں زینب کے والدین کو لینے کے لیے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ روانہ ہوا۔ ہمیں مرکز سے احکامات موصول ہوئے تھے کہ ہمیں ان کو واپس لاہور کے لیے بٹھانا تھا۔ان کی آمد پر ہم ان سے مل کر ان کو میڈیا ٹاک کے لیے باہر لائے تو اس وقت میری ایک تصویر لی گئی جو سوشل میڈیا پر یہ کہہ کر وائرل کی گئی کہ زینب کے قتل کا ملزم میں ہوں۔ وسیم نے کہا کہ میرا اس واقعہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ہم ظلم کے خلاف بولنے والے اور عملی طور پر کام کرنے والے قائد کے جانباز ہیں۔وسیم خٹک نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ سوشل میڈیا صارفین نے بغیر کسی ثبوت اور مضبوط وجہ کے اس پر شک کا اظہار کرتے ہوئے اسے معصوم زینب کا قاتل تک قرار دے دیا۔