بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زینب کو 4کلمے یاد تھے ، پانچواں یاد کر رہی تھی، ہر وقت درود شریف پڑھتی رہتی، والد کاملزمان کی گرفتاری تک تدفین سے انکار، میڈیا سے بات کرتے ہوئے ننھی شہیدہ کی والدہ کی کیا حالت ہو گئی، افسوسناک منظر

datetime 10  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی ننھی شہیدہ زینب کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے جبکہ شہر بھر میں فضا سوگوار، لوگ غم و غصہ کی کیفیت میں مبتلا ہیں جبکہ احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ زینب کے والدین عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں موجود تھے جب انہیں اس اندوہناک سانحہ کا علم ہوا۔ اسلام آباد ائیرپورٹ پر وطن واپسی کے موقع پر میڈیا

نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ننھی زینب کے والد کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جو ظلم ہوا اس پر دل غم سے چور ہے، پولیس نے ہمارے رشتہ داروں کے ساتھ بالکل تعاون نہیں کیا، پولیس کارروائی کرتی تو ملزم گرفتار ہوجاتے لیکن قانون کے رکھوالوں نے بچی کو ڈھونڈنے کے لیے کوئی تعاون نہیں کیا۔زینب کے والد کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی حکمرانوں کے لیے ہے ہم تو کیڑے مکوڑے ہیں، عام آدمی کے لیے کوئی تحفظ نہیں ہے، چیف جسٹس پاکستان اور آرمی چیف واقعے کا نوٹس لیں، ابھی قصور جارہے ہیں اور بچی کو تب تک نہیں دفنائیں گے جب تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے 2 سالوں سے بچیوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے خوفزدہ ہیں، میرا ایک بیٹا اور 2 بیٹیاں ہیں، زینب کو 4 کلمے یاد تھے اور پانچواں یاد کررہی تھی جب کہ وہ ہر وقت درود شریف بھی پڑھا کرتی تھی۔اس موقع پر میڈیا نے بچی کی والدہ سے بھی بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہ غم کے مارے نہ بول سکیں۔واضح رہے کہ اندوہناک واقعہ کے بعد اہل علاقہ مشتعل ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا ۔ علاقے میں مکمل ہڑتال ہے اور دکانیں بھی بند کردی گئیں، کمسن بچی زینب کے قتل کے خلاف ڈسٹرکٹ بار اور انجمن تاجران نے ہڑتال کا اعلان کردیا اور بچی کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاج کیا۔بتایا جاتا ہے کہ اب تک کچھ ہی عرصے میں قصور کے تھانہ صدر کی حدود میں

زینت سمیت 12بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر انہیں کچرے کے ڈھیر میں پھینکا گیا جن میں صرف ایک بچی کائنات ہی زندہ بچ سکی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میں کیس پر پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کروں گا، واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے،

معصوم بچی کے قتل کے ملزم قانون کے مطابق قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے اور متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔دوسری جانب زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعہ نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ سیاسی ، سماجی رہنما اور یہاں تک کہ شوبز سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی زینب کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ ایسے میں پاکستان عوامی تحریک

کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری 7 سالہ زینب کی نماز جنازہ پڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے قصورپہنچ گئے جہاں انہوں نے معصوم کمسن زینب کی نماز جنازہ پڑھائی ۔ زینب کی نماز جنازہ قصور کے کالج گراؤنڈ میںتین بجے ادا کی گئی۔زینب کے قتل جیسے اندوہناک واقعے پر پورا ملک ہل کر رہ گیا ہے ، سیاستدانوں سمیت شوبز اور کھیل سے وابستہ شخصیات کے علاوہ ہر طبقہ فکر کے افراد واقعہ

کی شدید مذمت کررہے ہیں جبکہ قومی کرکٹر وہاب ریاض اور محمد حفیظ نے اپنے ٹویٹر پیغامات میں واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ یہ واقعہ پاکستان میں کیسے پیش آگیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…