اسلام آباد ( آن لائن) امریکی انتظامیہ کے انتہائی اقدامات اور فوجی امداد کی بندش پر پاکستان نے بھرپور جواب دیتے ہوئے فوری طور پر امریکہ کے ساتھ انٹیلیجنس اور فوجی تعاون معطل کر دیا ہے اس حوالے سے منگل کی شام ایک تقریب کے بعد میڈیا کے سینئر نمائندوں سے گفتگو میں وزیر دفاع خرم دستگیر نے امریکہ کے ساتھ فوجی تعاون کی معطلی کی تصدیق کر دی اور کہا کہ پاکستان کے پاس سلالہ سانحے کے بعد زمینی راہداری بند کرنے کی مثال موجود ہے
تاہم امریکہ کو تاحال فضائی اور زمینی راہداری سہولیات فراہم کر رہے ہیں، فضائی اور زمینی داہدری کی بندش کا آپشن موذوں وقت استعمال کریں گے، دوسری طرف ایک سینیر دفاعی عہدے دار نے بھی روز نامہ۔جناح سے گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی کہ سی آئی اے کے سربراہ کے حالیہ بیان کو بھی دفاعی و فوجی قیادت نے ناپسند یدگی کی نظر سے دیکھا ہے جبکہ پاکستان کی سیکیورٹی امداد بند کرنے پر امریکہ کو پہلا بڑا سخت جواب دیا گیا ہے اور ان کے ساتھ فوجی سطح پر انٹیلی جنس اور سیکیورٹی تعاون معطل کر دیا ہے جس کے بعد دونوں۔ممالک کے درمیان اہم۔ خفیہ معلومات کا تبادلہ رک گیا ہے جن کا تعلق علاقائی سلامتی سے ہوتا ہے اور پاکستان کی فراہم۔کردہ۔معلومات کی بنیاد پر ہی امریکہ کو افغانستان میں کئی کامیابیاں۔ملی تھیں لیکن ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ اقدامات اور ڈو مور کے مطالبے کو دفاعی و سول قیادت نے یکسر مسترد کردیا ہے اس لیے امریکہ اب جو بھی اقدامات اٹھائے گا پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا ۔